0
Friday 30 Dec 2011 19:32

سال 2011ء امریکہ کے لئے تلخ یادیں چھوڑ رہا ہے، ایران نے 4 ڈورن گرائے

سال 2011ء امریکہ کے لئے تلخ یادیں چھوڑ رہا ہے، ایران نے 4 ڈورن گرائے
اسلام ٹائمز۔ سال 2011 دنیا کیلئے تبدیلیوں کا سال ثابت ہوا، عرب ممالک میں ہونیوالے مظاہروں کے باعث مصر کے صدر حسنی مبارک، لبیا کے معمر قذافی اور تیونس کے علی زین العابدین کو اقتدار چھوڑنا پڑا جبکہ مختلف ممالک کے 90 سے زائد شہروں میں سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف وال اسٹریٹ تحریک کے نام سے مظاہرے سال بھر جاری رہے۔ ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق 2 جنوری 2011 کو ایران نے جاسوسی کرنے والے 2 امریکی ڈرون مار گرائے، 9 جنوری کو ایٹمی ہتھیاروں سے لیس امریکی جہاز جاپانی سمندری حدود میں تعینات کر دیا گیا، 9 جنوری کو ہی سوڈان کی تقسیم کیلئے شہریوں نے ریفرنڈم کے ذریعے نیا ملک بنانے کا فیصلہ سنایا، 16 جنوری کو تیونس میں عبوری صدر نے حلف اٹھایا۔

مصر میں 40 لاکھ افراد نے 2 فروری کو اقتدار چھوڑنے کیلئے صدر حسنی مبارک کے خلاف تاریخی مظاہرہ کیا، 11 فروری کو حسنی مبارک مستعفی ہوئے اور اقتدار فوج کے حوالے کیا، 22 فروری کو لبیا کے صدر معمر قذافی نے ملک چھوڑنے سے انکار کر دیا، 10 مارچ کو جاپان میں زلزلے اور سونامی سے شدید تباہی آئی اور ہزاروں افراد ہلاک ہوئے، 14 مارچ کو تیسرے ری ایکٹر میں دھماکا ہوا ہزاروں لاشیں برآمد ہوئی جبکہ جاپان میں زلزلے سے تباہیوں اور ایٹمی تابکاری کا سلسلہ 20 مارچ تک جاری رہا، یکم اپریل کو بھارت کی آبادی ایک ارب 21 کروڑ تک پہنچ گئی جبکہ رواں سال دنیا کی آبادی 7 ارب سے تجاوز کر گئی۔

برطانیہ کے شہزادے ولیم اور کیٹ مڈلٹن کی شادی 29 اپریل کو ہوئی جسے دنیا بھر میں ٹی وی چینلز کے ذریعے براہ راست دکھایا گیا، 2 مئی کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن کے ذریعے اسامہ بن لادن کی ہلاکت ہوئی، 15 مئی کو آئی ایم ایف کا سربراہ ڈومینک اسٹراس ہوٹل ملازمہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار ہوا، 31 مئی کو یوکرائن میں مقابلہ حسن میں حصہ لینے کی وجہ سے 19 سالہ مسلم لڑکی کاتیہ کورن کو سنگسار کیا گیا۔ بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے کو 23 جون کو عدالت نے 6 سال قید کی سزا سنائی، 27 جون کو عالمی عدالت نے لبیا کے صدر معمر قذافی اور ان کے بیٹے کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے، 28 جون کو کرسٹائن لاگارڈ آئی ایم ایف کی پہلی خاتون سربراہ بن گئی، 9 جولائی جنوبی سوڈان کے نام سے ایک نیا ملک بنایا گیا، 13 جولائی کو بھارتی شہر ممبئی میں 3 بم دھماکوں میں 21 افراد ہلاک ہوئے۔

ایران نے ایک بار پھر جاسوسی کرنے والے امریکی ڈورن کو 20 جولائی کو مار گرایا، 29 جولائی کو ترکی کے 3 فوجی سربراہوں کو مستعفی کیا گیا، یکم اگست کو دنیا بھر سے 25 لاکھ زائرین حج ادا کرنے کیلئے مدینہ پہنچے، 3 اگست کو حسنی مبارک لوہے کے پنجرے میں عدالت پیش ہوئے، 7 اگست کو لندن میں پولیس کے خلاف ہونے والے مظاہرے ہنگاموں میں تبدیل ہوئے، 22 اگست کو لبیا کے صدر معمر قذافی کے 2 بیٹے گرفتار کئے گئے، 4 ستمبر کو 4 لاکھ اسرائیلی شہری مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے، 13 ستمبر کو افغانستان میں امریکی سفارتخانے اور نیٹو ہیڈکوارٹر پر کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے حملے میں 11 افراد ہلاک ہوئے۔ سپین میں 16 ستمبر کو سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف 3 لاکھ لوگوں نے احتجاج کیا، 20 ستمبر کو سابق افغان صدر برہان الدین ربانی خودکش حملے میں ہلاک ہوئے، 5 اکتوبر کو بھارت نے دنیا کا سستا ترین ٹیبلیٹ کمپیوٹر متعارف کرایا۔

15 اکتوبر کو دنیا کے مختلف ممالک میں لاکھوں افراد نے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف مظاہرے کئے، 20 اکتوبر کو لبیا کے صدر معمر قذافی کی ہلاکت سے لبیا پر 42 سالہ حکمرانی کا دور ختم ہوا۔ 27 اکتوبر کو یمن میں پہلی بار پرامن احتجاج کی اجازت دی گئی، 4 نومبر کو غزہ جانے والے امدادی جہاز پر اسرائیلی فوجیوں کا حملہ ہوا، 25 نومبر کو ایران میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے 12 جاسوس گرفتار کئے گئے، 4 دسمبر کو ایک بار پھر ایران نے امریکی جاسوس ڈرون مار گرایا، 14 دسمبر کو یہودیوں نے 700 سال پرانی مسجد شہید کرنے کی کوشش کی اور 18 دسمبر کو عراق میں 9 سالہ امریکی جنگ کا خاتمہ ہوا اور امریکی فوجیوں کا آخری دستہ بغداد سے روانہ ہوا۔ 
خبر کا کوڈ : 126277
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش