0
Monday 5 Oct 2009 10:12

ایران کے ساتھ مذاکرات مثبت رہے ہيں،محمد البرادعی

ایران کے ساتھ مذاکرات مثبت رہے ہيں،محمد البرادعی
اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ ایران کا ایٹمی معاملہ حل شدہ ہے ۔ علی اکبر صالحی نے تہران میں آئي اے ای اے کے سربراہ محمد البرادعی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ایران اور آئي اے ای اے کے مابین معاھدوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے امید ظاہر کی کہ اس معاھدے کے تحت نئي ایٹمی تنصیبات کا معاینہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے شفاف اقدامات انجام دئے ہیں اور عالمی برادری اور راے عامہ اس اقدام کا خیر مقدم کرے۔  پریس کانفرنس میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ محمد البرادعی نے ایران اور آئ اے ای اے کے مذاکرات کو مثبت قرار دیا اور کہا کہ ایران اور آئي اے ای اے کے مابین تعمیری مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے۔انہوں نے نئي ایٹمی تنصیبات کے بارے میں شفاف سازی کو اپنے دورہ تہران کا ھدف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ معاینہ کار اکتوبر کو نئي ایٹمی تنصیبات کا معاینہ کریں گے ۔محمد البرادعی نے اسی طرح صہیونی حکومت کے ایٹمی ہتھیاروں کے گوداموں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کے ایٹمی ہتھیار پورے علاقے کے لئے خطرہ ہيں .محمد البرادعی  ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبرصالحی اور ديگر حکام  سے ملاقات کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر
جناب احمدی نژاد سے بھی ملاقات کی۔
ایران نے عالمی ایجنسی کو ایٹمی پلانٹ کے معائنے کی اجازت دیدی
تہران،واشنگٹن:ایران نے آئی اے ای اے کو اپنے ایٹمی پلانٹ کے معائنے کی اجازت دیدی ہے جس کے بعد اقوام متحدہ کی نیوکلیئر انسپکشن ٹیم نے ایران کے یورینیم افزدوگی کے پلانٹ کے معائنے کی تاریخ  اکتوبر مقرر کر دی ہے۔آئی اے ای اے کے سربراہ محمد البرادی نے گذشتہ روز ایرانی حکام سے مذاکرات کے بعد تہران میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ ایران کا نیوکلیئر پلانٹ پرامن مقاصد کے لئے ہے۔ایران کے جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی نے کہا ہے کہ جنیوا میں ہونے والے مذاکرات مثبت اور تعمیری تھے ۔جنیوا سے تہران پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سعید جلیلی کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری مسئلے پر جنیوا میں ہونے والے مذاکرات سے ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جاری سرد جنگ ختم ہو جائے گی۔دوسری جانب سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے ایران کے ایٹمی منصوبے کو جائز قرار دے دیا ہے۔
 اقوام متحدہ ایران کے تعاون سے خوش
ایٹمی نگراں ادارے کے سربراہ محمد البرادعی کا کہنا ہے کہ  اکتوبر کو جوہری معائنہ کار ایران میں یورینیم افزودہ کرنے کے نئے پلانٹ کے معائنے کے لیے ایران پہنچیں گے۔ ایرانی حکام کے ساتھ انہوں نے جوہری
تنصیبات تک معائنہ کاروں کی رسائی پر بات کی ہے۔محمد البرادعی ایرانی حکام سے بات چیت کے لیے تہران میں ہیں۔ انہوں نے ایرانی حکام سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات محاذ آرائی کی فضا سے شفافیت اور باہم تعاون کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے اس دورے کو ایک "اہم لمحہ" قرار دیا اور ایران پر زور دیا کہ وہ جتنا ممکن ہو اتنا شفاف ہونے کی کوشش کرے۔ محمد البرادعی کا کہنا ہے کہ ایرانی حکام سے ملاقات "کامیاب" رہی ہے اور معائنہ کار یہ یقینی بنائیں گے کہ قم کا جوہری پلانٹ صرف پر امن مقاصد کے لیے ہے۔ گذشتہ ماہ ایران نے یورینیم کی افزودگی کے دوسرے پلانٹ کی موجودگی کا انکشاف کیا تھا جو قم کے قدیمی شہر کے قریب فردو کے مقام پر  ہے۔امریکی صدر براک اوباما نے اپیل کی تھی کہ ایران دو ہفتے کے اندر اندر اس پلانٹ تک "بلا روک ٹوک" انسپکٹروں کی رسائی ممکن بنائے اور اس کے بارے میں واضح معلومات فراہم کرے۔
ہفتے کو سرکاری ٹیلی ویژن پر تقریر کرتے ہوئے صدر احمدی نژاد نے کہا ہے کہ "ہم نے کچھ بھی خفیہ نہیں رکھا اور صدر اوباما نے اس بات کو متنازع بنا کر ایک بڑی اور تاریخی غلطی کی ہے"۔ مسٹر البرادئی دو روز تہران میں قیام کریں گے اور اہلکاروں کے مطابق وہ معائنے کی تاریخ کے علاوہ شرائط کے بارے میں بات کریں گے۔



خبر کا کوڈ : 12661
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش