0
Sunday 1 Jan 2012 20:58

علامہ ساجد نقوی کا عسکری رضا کی دہشتگردوں کے ہاتھوں شہادت پر شدید غم و غصے کا اظہار

علامہ ساجد نقوی کا عسکری رضا کی دہشتگردوں کے ہاتھوں شہادت پر شدید غم و غصے کا اظہار
اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی سے جاری ہونے والے شیعہ علماء کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے گلشن اقبال کراچی میں ممتاز شیعہ مذہبی و سماجی شخصیت عسکری رضا کی دہشتگردوں کی ہاتھوں شہادت اور انکے ساتھی کے شدید زخمی ہونے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم محرم الحرام سے اب تک فقط کراچی میں بیس کے قریب معصوم اور بے گناہ انسانوں کی شہادت سے واضح ہوتا ہے کہ ریاست کے ذمہ دار اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے ضامن ادارے اپنی ذمہ داریوں سے غفلت کے مرتکب ہو رہے ہیں اور ٹارگٹ کلنگ کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ صورتحال کی سنگینی کے ادراک سے چشم پوشی سے ملک کی داخلی سلامتی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا احتمال ہے۔ انہوں نے شہید عسکری رضا کے لواحقین و پسماندگان سے دلی دکھ اور ہمدردی کا بھی اظہار کیا۔ 

دریں اثناء علامہ سید ساجد علی نقوی نے ساتویں تاجدار امامت امام موسٰی کاظم علیہ السلام کے یوم ولادت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا کہ اسلام کی بقاء اور اسلامی اقدار کے تحفظ کے لئے جیل کی تاریک کوٹھڑیوں میں جانا ہمارے ائمہ اہل بیت ع کا شیوہ اور طریق رہا ہے اور حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ سب سے زیادہ عرصہ جیل کی تاریک کوٹھڑیوں میں قید رہے لیکن اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا اور حکمرانوں کو اسلام کا چہرہ مسخ کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔ طویل عرصہ قید کا اختتام بھی آپ کی شہادت پر ہوا لیکن آپ نے ظالم اور فاسق حکمرانوں کے سامنے جھکنا قبول نہ کیا۔
 
انہوں نے کہا کہ کہ امام موسٰی کاظم علیہ السلام نے اپنے جد امجد پیغمبر گرامی ص کے عمل و کردار کو اپناتے ہوئے جب یہ محسوس کیا کہ اس وقت کی منحرف قوتیں دین اسلام کے عقائد و نظریات کو مسخ کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں تو آپ نے ان قوتوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے میں ذرا بھی تامل سے کام نہ لیا، چنانچہ انہیں اس عمل کی پاداش میں کئی سال قید و بند کی صعوبتوں سے دوچار کیا گیا اور بالاخر امام برحق کی شہادت بھی انہی تکالیف کو برداشت کرتے ہوئے ہوئی۔
 
علامہ ساجد نقوی نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ حضرت امام موسٰی کاظم علیہ السلام کی سیرت عالیہ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اسلام کے تحفظ، اسلامی اقدار کے احیاء اور فروغ اور دشمنان اسلام کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے جدوجہد کریں اور اپنے داخلی اتحاد کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں۔ اگر اس راستے میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں اور موت کو گلے لگانا پڑے تو اس کے لئے آمادہ رہیں کیونکہ مشکلات اور شہادت ہی قوموں کے عروج کا سبب ہوتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 126809
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش