0
Thursday 5 Jan 2012 22:00

ایوان میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل ن کے درمیان کشمکش عروج پر

ایوان میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل ن کے درمیان کشمکش عروج پر
اسلام ٹائمز۔ ایوان میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل ن کے درمیان کشمکش عروج پر پہنچ گئی ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے نئے صوبوں کے قیام کے لئے ایک اعلٰی سطحی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔  نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف نے فوجی عدالتوں کے قیام کا مطالبہ نہیں کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ قائد مسلم لیگ ن کی طرف سے کراچی میں امن کے قیام کے ایسا مطالبہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی پاکستان کے کسی حصے میں بھی ملٹری کورٹس کے حق میں نہیں ہیں۔ میاں نواز شریف کے دور میں بننے والی فوجی عدالتوں کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالتیں کیبنٹ کی رائے پر تشکیل دی گئیں تھیں، جن کی اس وقت مخالفت کی گئی تھی اور بعد ازاں سپریم کورٹ نے ان عدالتوں کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ 

 چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں اس ایوان میں صرف سرائیکی لوگوں کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کو وزیراعظم بن کر خطاب کرنا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم جس نے کے پی کے میں ایک سیٹ بھی حاصل نہیں کی، اسے ہزارہ صوبے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے۔ اس موقع پر ممبر جمشید دستی نے سرائیکی صوبہ زندہ باد کے نعرے بلند کئے جن کے جواب میں جعلی ڈگری جعلی ڈگری کا نعرہ مسلم لیگ نواز کی طرف سے لگایا گیا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ کے ممبر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم اپنی 92 سیٹیں اس کرپٹ حکومت کے خاتمے کے لئے ایم کیو ایم اور اے این پی کو دینے کے لئے تیار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 127869
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش