0
Friday 6 Jan 2012 22:55

رانا ثناءاللہ خان دہشت گردوں کی سرپرستی سے مستعفی ہو جائیں، اپوزیشن پنجاب اسمبلی

رانا ثناءاللہ خان دہشت گردوں کی سرپرستی سے مستعفی ہو جائیں، اپوزیشن پنجاب اسمبلی
اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے امن و امان پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر قانون پر مبینہ طور پر دہشت گردوں کی سرپرستی کا الزام اور مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر رانا محمد اقبال خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں امن و امان پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسرا نے کہا کہ وزیر قانون خود دہشت گردوں کی سرپرستی کریں گے تو امن و امان کیسے قائم ہو سکے گا۔ مذہبی جماعتوں کے مطالبے کے مطابق رانا ثناء اللہ خان سے استعفٰی لیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں کالعدم تنظیموں کا راج ہے۔ جن کی سرپرستی مبینہ طور پر وزیر قانون کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تھانوں کی سرپرستی میں جرائم ہوتے ہیں، پنجاب میں ڈاکووں، لٹیروں اور چوروں کا راج ہے۔

حسن مرتضٰی نے کہا کہ انسپکٹر جنرل پولیس کے لاہور دفتر کے باہر کنکریٹ بلاکس سے سڑکیں بند کر دی گئی ہیں تو کیا باقی عوام اور منتخب نمائندوں کو بھی اس طرح کی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت وفاقی حکومت پر اعتراضات کرنے کی بجائے امن و امان بہتر بنائے۔ میجر (ر ) عبدالرحمان نے کہا کہ تنائو کے شکار پاکستانی معاشرے کے افراد میں تحمل اور برداشت ختم ہوتی جا رہی ہے، قوم ذہنی مریض بن چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منصف تو ہیں لیکن پاکستان میں انصاف عام آدمی کی پہنچ میں نہیں رہا۔

مسلم لیگ ق کے محسن لغاری نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقوں میں تعینات بارڈر ملٹری فورس کو یتیم محکمہ بنانے کی بجائے اس میں مقامی قبائل کو بھرتی کیا جائے اور ریکروٹمنٹ پالیسی پر نظر ثانی بھی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گذشتہ سال دربار سخی سرور میں خودکش حملہ آور کو زندہ گرفتار کرنے والی بارڈر ملٹری فورس کو قومی اعزازات سے نواز کر ان کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ ثمینہ خاور حیات نے کہا کہ پنجاب میں 75،000 اشتہاریوں کی گرفتاری کو یقینی اور پراسیکیوشن اور پٹرولنگ پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس ایچ اوز کی تعیناتی سیاسی بنیادوں کی بجائے میرٹ پر کی جائے اور چودھری پرویز الٰہی کے دور کا ہنستا بستا پنجاب مسلم لیگ ق کو واپس لوٹا دیا جائے۔

مسلم لیگ ن کے اکثر اراکین نے امن و امان پر بات کرنے کی بجائے پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت پر تنقید کی۔ مسلم لیگ ن کے اصغر علی منڈا نے کہا کہ بیروزگاری، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ رانا ارشد کا کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا ڈاکو ایوان صدر میں بیٹھا ہے جس نے این آر او کی آڑ میں پورے پاکستان پر قبضہ کر رکھا ہے۔ مولانا الیاس چنیوٹی نے کہا کہ امن پولیس سے نہیں لوگوں کو انصاف فراہم کرنے سے ہو گا۔ امن و امان پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق سال 2011ء میں ملک بھر میں سنگین جرائم کی 9568 وارداتیں ہوئیں جن میں سے سب سے کم 589 پنجاب جبکہ سندھ میں 3292، خیبر پختونخواہ میں 3498 اور بلوچستان میں 2189 وارداتیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب میں امن و امان کو آئیڈیل قرار نہیں دیتے لیکن پولیس کی کارکردگی خاصی بہتر ہوئی ہے۔

خبر کا کوڈ : 128144
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش