0
Thursday 12 Jan 2012 16:49

امریکہ اور اسرائیل جوہری سائنسدان کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں، اقوام متحدہ واقعہ کی مذمت کرے، ايران

امریکہ اور اسرائیل جوہری سائنسدان کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں، اقوام متحدہ واقعہ کی مذمت کرے، ايران
اسلام ٹائمز۔ ايران نے اپنے ايٹمی سائنسدان کے قتل کا ذمہ دار اسرائيل کو قرار ديا۔ بدھ کے روز دارالحکومت تہران کے شمال ميں ايک کار بم دھماکے ميں تہران کی ٹيکنالوجی يونيورسٹی کے پروفيسر مصطفٰی احمدي روشن جاں بحق ہو گئے تھے۔ ايراني خبر رساں ايجنسی کے مطابق ہلاک ہونيوالے سائنسدان نطنز ميں يورنيم افزودہ کرنے والے پلانٹ ميں بھي خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ گزشتہ سال جنوری ميں ايران کے ايک اور نيوکليئر سائنسدان اور تہران يونيورسٹي ميں طبيعات کے پروفيسر مسعود علی محمدي بھي اپنے گھر کے باہر ايک بم دھماکے ميں جاں بحق ہو گئے تھے۔ اس وقت بھی تہران حکومت نے امريکا اور اسرائيل کو ملک کے ايٹمی سائنسدان کے قتل ميں ملوث قرار دیا تھا۔ 

ادھر ايران نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے ملک ميں ايٹمی سائنسدانوں کي ہلاکت کی مذمت کا مطالبہ کيا ہے۔ تہران ميں سرکاري ٹيلی ويژن کو انٹرويو ديتے ہوئے ايران کے نائب صدر محمد رضارحيمي نے کہا ہے کہ جوہری سائنسدانوں کو بم دھماکوں کے ذريعے نشانہ بنانے کے واقعات ايران کے ايٹمي پروگرام ميں پيش رفت کو نہيں روک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ ميں ايران کے سفير محمد خزائی نے اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل بانکی مون، سلامتي کونسل اور اقوام متحدہ کي جنرل اسمبلي کے صدر ناصر عبدالعزيز کے نام خطوط ميں مطالبہ پيش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلامتی کونسل ايٹمی سائنسدانوں کے قتل کی مذمت کرے۔
ایرانی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ايران کے پاس ايٹمي سائنسدانوں کے قتل ميں ملوث بيروني عوامل کے شواہد موجود ہيں اور اس نوعيت کي دہشتگردي کے واقعات کا مقصد ايران کے پرامن ايٹمي پروگرام کي راہ ميں رکاوٹيں ڈالنا ہے۔ واضح رہے کہ ايران ميں ايک روز قبل ايٹمی سائنسدان مصطفٰی احمد روشن کو بم دھماکے ميں ہلاک کيا گيا تھا، وہ ايران ميں دہشتگردي کا نشانہ بننے والے چوتھے سائنسدان ہيں۔ دوسري جانب ايران کي نيشنل سکيورٹی کونسل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بم دھماکے ميں امريکہ اور اسرائيل ملوث ہيں۔
خبر کا کوڈ : 129735
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش