0
Sunday 15 Jan 2012 18:25

پیپلز پارٹی نے سوئس حکومت کو خط لکھنے کیلئے مشاورت شروع کر دی

پیپلز پارٹی نے سوئس حکومت کو خط لکھنے کیلئے مشاورت شروع کر دی
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف پاکستان اور عوامی دباؤ میں آ کر پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے آخر کار صدر زرداری کے خلاف سوئس حکام کو خط لکھنے کے بارے میں مشاورت شروع کر دی ہے۔ اس سے قبل رواں ماہ کے شروع میں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ صدر زرداری کو آئینی استثنی حاصل ہے اور حکومت ان کے خلاف کسی صورت خط نہیں لکھے گی، مگر سپریم کورٹ کی جانب سے 6 آپشنز دیئے جانے کے بعد اتحادیوں کی جانب سے این آر او کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے مشورے کے بعد حکومت کو اپنے خیالات پر نظرثانی پر مجبور کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی قانونی ٹیم میں شامل ایک وکیل کے بقول پارٹی قیادت نے خط لکھنے کے بارے میں غور کرنے پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔
 
ان کے مطابق پارٹی قیادت نے قانونی ماہرین جیسے چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک، سینیٹ میں قائد ایوان نیئر حسین بخاری، گورنر پنجاب لطیف کھوسہ، وزیر قانون مولا بخش چانڈیو، سابق وزیر قانون بابر اعوان اور بیرسٹر اعتزاز احسن نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ حکومتی وکیل کا کہنا ہے کہ حکومت پر این آر او فیصلے پر عملدرآمد کا شدید دباؤ ہے اور آنے والے دنوں میں حکومت کے پاس خط لکھنے کے سوا کوئی آپشن نہیں رہے گا۔ ان کے مطابق پیپلز پارٹی کے اندر بھی ایک حلقہ خط لکھنے کے حق میں ہے اور اس کا ماننا ہے کہ اس سے صدر کے لئے کوئی قانونی مشکلات پیدا نہیں ہوں گی بلکہ اس سے قانونی ضرورت پوری ہو جائے گی اور حکومت سپریم کورٹ کو بھی مطمئن کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 130510
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش