0
Tuesday 13 Oct 2009 13:11

فلسطینی رھنماوں کی طرف سے استقامت جاری رکھنے پر تاکید

فلسطینی رھنماوں کی طرف سے استقامت جاری رکھنے پر تاکید
فلسطین کی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ استقامت فلسطینیوں کے حقوق اور مقبوضہ سر زمینوں کی بازیابی کے سلسلے میں ایک اسٹریٹیجک آپشن ہے۔ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے بھی کہا ہے کہ امریکی ایلچی کا دورہ مشرق وسطی فلسطینیوں کے لئے کسی طرح بھی سود مند نہیں ہے ۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ اس قسم کے دوروں میں صرف صیہونی حکومت کے ساتھ سازباز مذاکرات کی بات ہی کی جاتی ہے حالانکہ یہ سب کچھ صیہونی حکومت کے مفاد میں ہوتا ہے جبکہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کی توسیع پسندی بھی مسلسل جاری ہے ۔ تحریک جہاد اسلامی کے سیکرٹری جنرل رمضان عبداللہ نے بھی اس بات پر تاکید کی ہے کہ ملت فلسطین کے حقوق کی بازیابی کا واحد راستہ استقامت ہے۔ واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کی استقامت ان کے لئے بہت سی کامیابیوں کا باعث ثابت ہوئي ہے۔ اسی استقامت کے نتیجے میں فلسطینیوں نے غزہ کے علاقے سے اس غاصب حکومت کو پسپائی پر مجبور کیا اور پھر رواں سال میں غزہ پر اس حکومت کے بائیس روزہ وحشیانہ حملوں کے باوجود اس حکومت کو غرہ پر دوبارہ قبضہ کرنے میں ناکام بنا دیا۔ اس کے علاوہ جنوبی لبنان کی صیہونیت مخالف استقامت کے نتیجے میں سن دو ہزار میں قدس کی غاصب حکومت کو جنوبی لبنان سے پسپائی پر مجبور ہونا پڑا اور سن دو ہزار چھ میں لبنان کے خلاف تنتیس روزہ جنگ میں اسے اپنی تسلط پسندانہ پالیسیوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ۔ یہی وجہ ہے فلسطین کے جہادی گروہوں نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ فلسطین کی مقبوضہ سر زمینوں کی مکمل آزادی اور آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل تک استقامت جاری رہے گی جس سے اس امر کی عکاسی ہوتی ہے کہ صیہونی حکومت کا دباؤ اور امریکہ کے مختلف حربے غاصب صیہونیوں سے مقابلہ جاری رکھنے کے سلسلے میں فلسطینیوں کے ارادے کو متزلزل نہیں کرسکے ہیں۔


خبر کا کوڈ : 13127
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش