QR CodeQR Code

علامہ ساجد نقوی کی اپیل پر سانحہ خان پور کیخلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا

21 Jan 2012 11:58

اسلام ٹائمز: اپنے خصوصی پیغام میں سربراہ شیعہ علماء کونسل نے کہا کہ ملک میں تمام اسلامی مکاتب فکر کے مابین اتحاد و وحدت کی فضا موجود ہے۔ مٹھی بھر شرپسند دہشت گردوں کا کسی مکتب و مسلک سے کوئی تعلق نہیں۔


اسلام ٹائمز۔ سانحہ خان پور کے خلاف جمعۃ المبارک کو ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا اور چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں نماز جمعہ کے اجتماعات اور احتجاجی ریلیوں میں سانحہ خان پور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی کے اس موقف کی مکمل حمایت کی گئی کہ خان پور جیسے تمام واقعات وطن عزیز کو دنیا بھر میں رسوا کر رہے ہیں لیکن ریاستی اداروں اور حکمرانوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس نہیں ہو رہا، یہی وجہ ہے کہ ایک بار پھر خان پور میں پاکستان کی سرزمین نہتے اور بے گناہ عزاداروں کے خون سے رنگین ہوئی، اس قسم کے واقعات کسی مسلکی یا مکتبی یا فقہی اختلافات کا نتیجہ نہیں، بلکہ فرقہ پرست جنونی گروہوں کی کارروائیاں ہیں، جو صرف اور صرف اسی مقصد کے لیے تیار کئے گئے ہیں۔ یہی گروہ جنوبی پنجاب میں بالعموم اور خان پور میں بالخصوص متحرک و فعال ہیں۔ جب تک ان کے خلاف سنجیدہ اور ٹھوس کارروائی نہیں کی جاتی، تب تک پاکستانی شہری وقتاً فوقتاً خون میں نہلائے جاتے رہیں گے۔ 

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں سید وزارت حسین نقوی ایڈووکیٹ، علامہ سید محمد تقی نقوی، حاجی شفیع محمد پتافی، علامہ محمد رمضان توقیر، علامہ باقر نجفی، علامہ شیخ مہدی نجفی، علامہ آغا عباس رضوی، سید محمود حسین بخاری، علامہ عظمت عباس، علامہ قاضی غلام مرتضی، علامہ عارف واحدی، سکندر عباس گیلانی ایڈوکیٹ اور دیگر نے لاہور، ملتان، پشاور، کوئٹہ، کراچی، اسکردو، گلگت، حیدر آباد، نواب شاہ، سکھر، فیصل آباد، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان، بھکر، لیہ، راولپنڈی، چکوال، اٹک، جہلم، مظفر آباد، میرپور، ڈیرہ اسماعیل خان اور ملک کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی اجتماعات سے خطاب کیا۔ 

اس موقع پر احتجاجی مظاہرین نے شہدائے خان پور کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ملک دشمن دہشتگردوں کی مکمل بیخ کنی کا مطالبہ کیا اور سانحہ خان پور سمیت دیگر سانحات میں ملوث قاتلوں، مجرموں اور ان کے سرپرستوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کر کے حقائق منظر عام پر لانے اور ملک کو امن و اخوت کا گہوارہ بنانے کے لئے قاتلوں اور دہشتگردوں کو عبرتناک سزائیں دیئے جانے کے مطالبات پر مشتمل قرادادیں منظور کیں۔ 

یوم احتجاج کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ ملک میں تمام اسلامی مکاتب فکر کے مابین اتحاد و وحدت کی فضا موجود ہے۔ مٹھی بھر شرپسند دہشتگردوں کا کسی مکتب و مسلک سے کوئی تعلق نہیں۔ موجودہ صورت حال اور دگرگوں حالات میں عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان دہشتگردوں کے پشت پناہ کون ہیں، ان کے نیٹ ورک کو کیوں نہیں توڑا جاسکا اور دہشت گردی کے خطرے کے نام پر عوام کے آئینی، مذہبی اور شہری حقوق کیوں چھینے جا رہے ہیں۔
 
سربراہ شیعہ علماء کونسل نے مزید کہا کہ خانپور کے جلوس میں جب راستے کو کلیئر کر دیا گیا تو پھر بم کیسے نصب ہوا؟ علم مبارک کے برقی تاروں سے ٹکرانے کے بعد دھماکے کے بیانات دہشتگردی سے رخ موڑنے کے لئے دیئے گئے۔ ہم نے وزیراعلٰی پنجاب، ہوم سیکریٹری اور آئی جی پولیس پنجاب پر واضح کیا ہے کہ وہ اس واقعہ کو ٹیسٹ کیس بنا کر اصل مجرموں پر ہاتھ ڈالیں اور انکے سرپرستوں کو بھی بے نقاب کریں، تاکہ واضح ہو کہ  دہشت گرد کس کے سہارے پر کام کر رہے ہیں، کیونکہ گذشتہ کئی عشروں سے کسی ایک قاتل کو بھی سزا نہیں ملی، روزانہ گرفتاریوں کے ڈرامے رچائے جاتے ہیں۔ 86 قاتلوں کی سپریم کورٹ اپیلیں مسترد کر چکی ہے، مگر ان کی سزاؤں پر دستخط نہیں کئے جا رہے۔ آخر انہیں سزاؤں سے کیوں بچایا جا رہا ہے۔؟


خبر کا کوڈ: 131929

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/131929/علامہ-ساجد-نقوی-کی-اپیل-پر-سانحہ-خان-پور-کیخلاف-ملک-گیر-یوم-احتجاج-منایا-گیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org