0
Friday 27 Jan 2012 02:56

خیبر پختونخوا، اے این پی کے زیر اہتمام باچا خان اور ولی خان کی برسی بھرپور انداز میں منائی گئی

خیبر پختونخوا، اے این پی کے زیر اہتمام باچا خان اور ولی خان کی برسی بھرپور انداز میں منائی گئی

اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیراہتمام باچا خان اور خان عبد الولی خان کی برسی بھرپور انداز میں منائی گئی، اس موقع پر مختلف شہروں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا، جبکہ مرکزی تقریب پشاور میں منعقد ہوئی، جس سے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد اسفند یار ولی خان، صوبائی صدر افراسیاب خٹک اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر ہوتی سمیت مختلف رہنمائوں نے خطاب کیا، اسفند یار ولی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اے این پی کے کارکن باچا خان کے عدم تشدد کے فلسفے کے پیروکار ہیں اور اسی پر عمل پیرا ہیں، میں عسکریت پسندوں کو کہتا ہوں کہ اگر اس خطے میں اسفند یار ولی خان کے خون سے امن آسکتا ہے تو میں اپنا سر پیش کرنے کو تیار ہوں۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سینکڑوں کارکنوں کی قربانی دیکر یہ ثابت کر دیا ہے کہ اے این پی پختونوں کی اصل وارث ہے ہم اب بھی تمام عسکریت پسندوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن ان کو حکومت کی عملداری تسلیم کر کے یہ یقین دلانا ہوگا کہ پاکستان کی سرزمین کو اندرونی یا بیرونی دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو خطے میں حقیقی امن و امان کے قیام کیلئے جنگ کے بجائے مذاکرات کا عمل شروع کرنا ہوگا اور دونوں ممالک کو اس بات کی یقین دہانی کرانی ہو گی کہ اپنی سرزمین کو دوسروں کیخلاف استعمال نہیں کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ باچا خان اور ولی خان صرف تاریخی نہیں بلکہ تاریخ ساز شخصیتیں ہیں جو آج بھی عوام کے دلوں پر عدم تشددکے فلسفے کی بدولت حکومت کرر ہی ہیں، انہوں نے کہا کہ باچا خان نے عدم تشدد کا فلسفہ بیسویں صدی کے آغاز میں پیش کیا جبکہ ولی خان نے 80ء کی دہائی میں افغان جنگ کے متعلق کہا تھا کہ یہ جنگ ہماری نہیں پرائی ہے اس وقت ان دونوں رہنمائوں پر غداری اور کفر کے فتوے لگے اور اسی فلسفے کی بنیاد پر ہم نے سوات کے فضل اللہ اور صوفی محمد سے مذاکرات کئے جس پر ہمیں برا بھلا کہا گیا لیکن آج مغربی قوتیں اور پوری دنیا خود عدم تشدد کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے مذاکرات کر رہی ہے۔

خبر کا کوڈ : 133392
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش