0
Sunday 29 Jan 2012 23:12

ہم دہشتگرد ہیں تو ہمیں اسلحہ اور تربیت دینے والا امریکہ بڑا دہشتگرد ہے، فضل الرحمن خلیل

ہم دہشتگرد ہیں تو ہمیں اسلحہ اور تربیت دینے والا امریکہ بڑا دہشتگرد ہے، فضل الرحمن خلیل
اسلام ٹائمز۔ کالعدم حرکتہ الانصار کے سابق سربراہ اور انصار الامتہ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا ہے کہ اگر ہم دہشتگرد ہیں تو پھر ان دہشتگردوں کو تربیت اور اسلحہ دینے والا امریکہ سب سے بڑا دہشتگرد ہے، اگر حکومت نے نیٹو سپلائی بحال کی تو ہماری جماعت متحدہ دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے اس کی بھرپور مزاحمت کرے گی اور سپلائی کو کسی صورت بحال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ دس سالہ خاموشی توڑتے ہوئے ایک انگریزی اخبار کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مولانا خلیل نے کہا کہ امریکہ ناجائز طور پر ہمیں دہشتگرد کہتا ہے، کسی عدالت نے ہمیں دہشتگرد ثابت نہیں کیا، جہاں تک امریکی الزامات کا تعلق ہے تو وہ پاکستانی فوج کو بھی دہشتگرد کہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بے گناہ انسانوں کے قتل عام اور دہشتگردی کے خلاف تھے اور ہم اس کے اب بھی خلاف ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ جب ہم افغانستان میں جہاد کر رہے تھے تو ان دہشتگردوں کو اسلحہ اور تربیت دینے والا امریکہ سب سے بڑا دہشتگرد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مبینہ دہشتگردی تو ختم ہو گئی ہے لیکن امریکہ نے افغانستان اور عراق میں دہشتگردی کی نئی تاریخ رقم کی ہے اور ڈرون حملوں سمیت امریکہ کی ہر طرح کی دہشتگردی آج بھی زوروں پر ہے۔ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا کہ امریکہ کا یہ الزام غلط ہے کہ افغانستان میں کارروائیاں پاکستانی سرزمین سے ہو رہی ہیں اگر کوئی یہاں موجود بھی ہے تو اس کے خلاف ڈرون حملوں کا جواز نہیں بنتا، ہم دیکھ رہے ہیں کہ کابل کے اندر پاکستان کے کتنے مخالفین بیٹھے ہوئے ہیں تو کیا پاکستان کو اپنے ان مخالفین کے خلاف کارروائی کا حق دیا جا رہا ہے؟۔ 

انہوں نے کہا کہ خود اسلام دشمن لوگ امریکہ کے اندر اور برطانیہ کے اندر بڑی تعداد میں بیٹھے ہیں، ہمارے پیارے نبی (ص) کے خلاف جنہوں نے کتابیں لکھی ہیں امریکہ اور برطانیہ نے انہیں پناہ دے رکھی ہے تو کیا امریکہ کے مطابق ان اسلام دشمنوں کے خلاف کارروائی کی اجازت دی جا رہی ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے سیاسی سرگرمیوں کے آغاز کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی جماعتیں جمہوریت کے نام پر بوری بند لاشیں بھیجیں تو انہیں کچھ نہیں کہا جاتا لیکن اگر مذہبی عناصر یا مجاہدین سے کوئی انفرادی غلطی ہو جائے تو اسے دہشتگردی کا نام دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر دفاع پاکستان کونسل میں شامل نہیں ہوئے بلکہ دفاع پاکستان کونسل کے ایجنڈے کیلئے پہلے سے سرگرم عمل تھے، اب اگر اس میں شامل قائدین نے ہمارے ایجنڈے کو اپنا لیا ہے، تو ہم بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 134042
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش