0
Monday 30 Jan 2012 13:05

معلومات افشا ہونے کے خطرے کی وجہ سے پاکستان کو اطلاع نہ دي، لیون پنيٹا

معلومات افشا ہونے کے خطرے کی وجہ سے پاکستان کو اطلاع نہ دي، لیون پنيٹا
اسلام ٹائمز۔ امريکي وزير دفاع ليون پنيٹا نے کہا ہے کہ ايبٹ آباد ميں اسامہ بن لادن کے کمپاونڈ پر کارروائي سے قبل آٹھ مہينے تک اس کي نگراني کي گئي، راز افشا ہونے کے خدشے کے پيشِ نظر پاکستان کو کارروائي کے بارے ميں نہيں بتايا گيا۔ ايک امريکي چينل کو انٹرويو ميں امريکي وزير دفاع ليون پنيٹا نے کہا کہ اسامہ کے کمپاونڈ کي ديواريں 18 فٹ بلند تھيں اور يہ علاقے کا سب سے بڑا کمپاونڈ تھا، آپ يہ سوچ سکتے ہيں کوئي يہ پوچھ سکتا تھا کہ يہاں کيا ہو رہا ہے؟ اس سوال کے جواب ميں کيا اسي وجہ سے پاکستانيوں کو امريکيوں کے آنے کے بارے ميں نہيں بتايا گيا، ليون پنيٹا نے کہا کہ ہم نے کچھ فوجي ہيلي کاپٹروں کو علاقے ميں پرواز کرتے ديکھا تھا، اسي لئے تشويش يہ تھي کہ اگر کارروائي کي پہلے سے اطلاع دي گئي تو يہ خبربن لادن کو مل سکتي تھي۔
 
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئي ٹھوس شہادت نہيں تھي ليکن ميرا ذاتي خيال ہے کہ ممکن ہے کہ کسي کو اس بارے ميں معلومات ہو۔ 2001ء ميں امريکا کي نظروں سے غائب ہو جانے والے اسامہ بن لادن کي تلاش کے لئے سي آئي اے نے مختلف طريقے استعمال کئے، سي آئي اے نے ايبٹ آباد کے ايک گھر ميں القاعدہ کے کورئير کا پتہ چلايا۔ پنيٹا نے آٹھ مہينوں تک اسامہ کي تلاش کے لئے سيٹلائٹس، ڈرون اور جاسوس بھيجے۔ تاہم انہيں يقين نہ تھا کہ اسامہ يہاں موجود ہے۔ ليون پنيٹا نے امريکي چينل کو بتايا کہ کارروائي ميں خطرہ زيادہ تھا۔

دیگر ذرائع کے مطابق امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ امریکا نہیں چاہتا کہ ایران جوہری ہتھیار بنائے اور نہ ہی اسے ایسا کرنے دیگا۔ امریکی ٹی وی سے انٹرویو میں لیون پنیٹا کا کہنا تھا کہ ایران ایک سال کے عرصے میں جوہری بم تیار کر سکتا ہے اور اگر اس نے کوشش کی تو اسے بم بنانے سے روکنے کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا ایران کے جوہری ہتھیار امریکا اور اسرائیل کیلئے ریڈ لائن کا درجہ رکھتے ہیں اور امریکا کبھی بھی ایران کو جوہری ہتھیار نہیں بنانے دے گا۔ ان کا کہنا تھا اس حوالے سے کوئی اطلاع ملی تو امریکا سے جو بھی ہو سکا اقدام کرے گا۔
یاد رہے کہ ایران بارہا کہہ چکا ہے کہ اسکا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے اور ایٹم بم یا دوسرا مہلک ایٹمی اسلحہ بنایا اسکی کی پالیسی کا حصہ نہیں ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 134166
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش