0
Tuesday 31 Jan 2012 12:26

امریکہ اپنے دفاع کے لیے پاکستان میں ڈرون حملے کر رہا ہے اور کرتا رہے گا، اوباما

امریکہ اپنے دفاع کے لیے پاکستان میں ڈرون حملے کر رہا ہے اور کرتا رہے گا، اوباما
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر اوباما نے پہلی بار باقاعدہ طور پر تصدیق کی ہے کہ امریکا پاکستان میں آپریشن کےدوران القاعدہ اور طالبان کو نشانہ بنانے کیلئے ڈرون طیارے استعمال کر رہا ہے۔ انٹرنیٹ پر امریکی شہریوں اور دیگر افراد سے ویڈیو چیٹ کے دوران امریکی صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا نے پاکستان کے قبائلی علاقے فاٹا میں آپریشن کیلئے ڈرون طیارے استعمال کئے ہیں۔ ڈرون طیاروں نے زیادہ تر فاٹا کے علاقے میں لوگوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اوباما کا کہنا تھا القاعدہ اور ان کے سہولت کاروں کو ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بنانے کیلئے بڑی احتیاط سے کام لیا جاتا ہے۔ ڈرون طیارے فاٹا کے ان علاقوں میں استعمال کئے جاتے ہیں جہاں پاکستانی فوج رسائی نہیں رکھتی۔ 

اوباما کا کہنا تھا کہ حملوں میں صرف ان لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جن کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہوتا ہے اور جو امریکی شہریوں، اداروں یا فوجی ٹھکانوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا میں صرف القاعدہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جہاں دہشتگردوں کو پاک افغان سرحدی علاقوں میں تربیت دی جاتی ہے۔ امریکا نے ڈرون حملوں کو کبھی بھی اس طرح کھلے عام ڈسکس نہیں کیا جبکہ صدر براک اوباما کی جانب سے پہلی بار پاکستان میں ڈرون حملوں کے حوالےسے اعتراف سامنے آیا ہے۔ 

دیگر ذارئع کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے پاکستان میں ڈرون حملے جاری رکھنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہداف کو نشانہ بنانے میں محتاط ہیں۔ القاعدہ کو کمزور کردیا۔ تاہم دہشتگرد گروپ کے عزائم اب بھی خطرناک ہیں۔ انٹرنیٹ ویب سائٹ پر مختلف لوگوں کے سوالات کے جواب میں امریکی صدر براک اوباما نے پاکستان کو امداد دینے کا دفاع کیا۔ اور کہا کہ پاکستان اہم ملک ہے۔ اس کی مدد کرنا ضروری ہے۔ امریکا پاکستان سمیت دیگر ممالک کی امداد پر اپنے بجٹ کا صرف ایک فیصد حصہ خرچ کر رہا ہے۔ امریکی صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈرون حملوں میں احتیاط کے باعث سویلین کا نقصان نہ ہونے کے برابر ہے۔
خبر کا کوڈ : 134391
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش