0
Wednesday 1 Feb 2012 14:49

امام حسین ع دنیا بھر کے مظلوموں کیلئے قائد حریت اور حق و باطل میں حق کا مرکز ہیں، علی مرتضٰی زیدی

امام حسین ع دنیا بھر کے مظلوموں کیلئے قائد حریت اور حق و باطل میں حق کا مرکز ہیں، علی مرتضٰی زیدی
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی میں آئی ایس او پاکستان اور یونیورسٹی انتظامیہ کے زیراہتمام چہلم امام حسین ع کے سلسلے میں ’’فلسفہ شہادت سیمینار‘‘ کا اہتمام کیا گیا، جس سے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران، ممتاز مذہبی سکالر علامہ سید علی مرتضیٰ زیدی، پروفیسر ڈاکٹر محمد سعد صدیقی اور رکن پنجاب اسمبلی سید احسان اللہ وقاص نے خطاب کیا۔ سیمینار میں طلبہ و طالبات کے کثیر تعداد نے شرکت کی، جس سے ہال مکمل طور پر کھچا کھچ بھر گیا، شرکاء کے لئے مزید جگہ نہ ہونے کے باعث سینکڑوں طلبہ نے آڈیٹوریم کے باہر گراؤنڈ میں بیٹھ کر خطابات سنے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر پروفیسر مجاہد کامران نے کہا کہ حسینیت اور یزیدیت دو استعارے ہیں، جو حق اور باطل کے لئے استعمال ہوتے ہیں، یہ دونوں قوتیں جو ایک رحمانی ہے اور دوسری شیطانی، انہوں نے قیامت تک آپس میں برسر پیکار رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیطان اور یزید کے فرزند آج بھی دنیا میں موجود ہیں اور یزیدی و شیطانی افکار کو فروغ دینے میں مصروف ہیں، جبکہ ان کے برعکس فرزندان حسین بھی ہیں جو حق کے لئے میدان عمل میں اترتے ہیں اور سنت حسینی ادا کر کے اپنی ارفعی ذمہ داریوں سے عہدہ براء ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یزید وقت کے فرزند اور پیرو نہیں چاہتے کہ کوئی حسین ع کا نام لے، اسی لئے اکثر مقامات پر حسینی افکار کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ بنتے رہتے ہیں۔ ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ میں حسین ع کا ماننے والا ہوں اور یزید وقت سے میری بھی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یزیدی سن لے کہ میں اللہ کی جانب سے ان پر عذاب بن کر نازل ہوا ہوں اور ان کے عزائم کبھی پورے نہیں ہونے دوں گا۔

ڈاکٹر مجاہد کامران کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ کی مادر علمی ہے، اور ماں اگر بچوں کی تربیت اچھے انداز میں کرے تو معاشرے میں وہ اچھا کردار ادا کرتے ہیں جبکہ اگر تربیت ہی یزیدی خطوط پر ہو تو انکا معاشرے میں کردار بھی یزیدی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حسین ع حق ہیں اور ہم حق کی تعلیم دیتے ہیں، کسی کو برا لگے تو لگتا رہے۔ انہوں نے شاندار پروگرام کے انعقاد پر آئی ایس او پاکستان کے کارکنوں اور یونیورسٹی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی۔

ممتاز مذہبی سکالر سید علی مرتضیٰ زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام حسین ع نے میدان کربلا میں عظیم قربانی دے کر حق کا بول بالا کیا اور ان کے اس اقدام سے قیامت تک کے مظلوموں کو درس حریت ملتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین ع کی قربانی ایسے ہی نہیں تھی بلکہ انہوں نے اپنے مقدس لہو سے شجر اسلام کی آبیاری کر کے آنے والی نسلوں کو یہ پیغام دیا کہ دین سے زیادہ قیمتی کوئی چیز نہیں، اس کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ بھی قربان کرنا پڑے تو بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرنا۔

علی مرتضیٰ زیدی کا کہنا تھا کہ امام حسین ع نے آنے والی نسلوں کے لئے قدم قدم پر درس دیا ہے، امام حسین ع نے اپنے انصار کو واضح انداز میں موقع فراہم کیا کہ اگر آپ لوگ جانا چاہتے ہیں تو میں تمہیں جنت کی بشارت دیتا ہوں آپ چلے جائیں، کیونکہ یزید کی جنگ مجھ سے ہے آپ سے نہیں، آپ نے اپنے انصار کے لئے چراغ تک گل کر دیا کہ اگر تم کہو کہ ہمیں روشنی میں جاتے ہوئے شرمندگی ہوتی ہے تو جاؤ، میں نے اندھیرا کر دیا ہے، لیکن امام ع کے اصحاب اتنے مخلص تھے کہ ان میں سے کوئی بھی نہیں گیا۔

انہوں نے کہا کہ امام ع نے اپنے عزیز و اقارب بھی اور دوست احباب بھی اسلام کے لئے قربان کئے، علی اکبر اور عباس جیسے جوانوں کے ساتھ ساتھ چھ ماہ کے علی اصغر کو بھی اسلام کے لئے قربان کر دیا۔ قدم قدم پر کربلا درس دیتی نظر آتی ہے اور کربلا ایک ایسی روشنی ہے جس کی کرنیں سورج سے زیادہ واضح اور پرنور ہیں، لیکن اس کے لئے ضرورت ہے کہ دل صاف ہو تو یہ روشنی دلوں میں اترتی ہے۔ امام حسین ع نے کربلا سے جو پیغام آنے والی نسلوں کے لئے ڈلیور کیا اس کی بازگشت قیامت تک جاری رہے گی اور دنیا بھر کے مظلوموں کے لئے امام ع کی قربانی حوصلہ اور جلا بخشتی رہے گی۔

علی مرتضٰی زیدی نے مزید کہا کہ آپ سب نوجوان ہیں، یزیدی قوتیں آپ کو نشانہ بنا کر آپ کا مستقبل تاریک کرنے کے لئے کوشاں ہیں، یزیدیت کے پیروکاروں کیلئے آپ ہی ہدف ہیں اور اس مقصد کے لئے استعمار کی تمام تر توجہ تعلیمی اداروں پر ہے، یہی وجہ ہے کہ طلباء و طالبات میں زیادہ بے راہ روی پھیلائی جا رہی ہے تاکہ یہ نوجوان فکری طور پر استعمار کے غلام ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان دین سے وابستہ ہو جائیں اور اپنی فکری تربیت اسلامی اصولوں کے مطابق کریں، اس سے یہ ہو گا کہ استعمار کی سازشیں ناکام ہوں گی۔

پروفیسر ڈاکٹر سعد صدیقی نے کہا کہ امام حسین نے عظیم مثال قائم کی ہے جس کی قیامت تک کوئی نظیر نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کربلا کے بعد حضرت زینب س نے امام کے پیغام کو دوسری دنیا تک پہنچایا اور اس زمانے میں جب ٹیکنالوجی تک نہیں تھی انہوں نے اس پیغام کو اتنے موثر انداز میں ڈلیور کیا کہ ہمیں آج بھی ایسے لگتا ہے کہ یہ کل کا واقعہ ہے اور یہ سانحہ ہمارے ذہنوں میں تازہ ہے، یہ امام کی اس لازوال قربانی کا ثمر ہے۔

رکن پنجاب اسمبلی سید احسان اللہ وقاص نے کہا کہ امام حسین نے حق اور باطل میں حد فاصل کھینچ دی اور ثابت کر دیا کہ کوئی بھی یزید حسین سے فتح مند نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین ع نے اپنی قربانی سے ثابت کر دیا کہ حق کے لئے پیچھے نہیں رہنا چاہیے بلکہ نظریہ اور عقیدہ کی بقا کے لئے سب کچھ قربان کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں ایسی تقریبات کا انعقاد لائق تحسین ہے اور میں یونیورسٹی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
خبر کا کوڈ : 134703
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش