0
Friday 3 Feb 2012 17:15

ايران ميں القاعدہ کی موجودگی کا نیا امریکی شوشہ

ايران ميں القاعدہ کی موجودگی کا نیا امریکی شوشہ
اسلام ٹائمز۔ امريکي حکام کي طرف سے ايران کے خلاف ايک نيا شوشہ سامنے آيا ہے کہ ايران نے القاعدہ کے اہم رہنماوں کو مالي امداد فراہم کرنے کے ساتھ ملک چھوڑنے کا آپشن ديا ہے۔ کچھ حلقوں کي طرف سے اس خدشے کا اظہار بھي کيا گيا ہے کہ بعض پاليسي سازوں کي طرف سے اشتعال انگيز رپورٹس ايران کے خلاف ملٹري ايکشن کا جواز بن سکتي ہيں۔ امريکي اخبار "وال اسٹريٹ جرنل" کي رپورٹ کے مطابق امريکي حکام کو يقين ہے کہ ايران نے حال ہي ميں نہ صرف القاعدہ کے پانچ سرکردہ کارندوں کو ملک چھوڑنے کا اختيار دے ديا ہے بلکہ دہشتگرد گروپ کو مادي امداد بھي فراہم کي ہے۔ القاعدہ کے ان عسکريت پسندوں کو ايران ميں نظر بند کيا گيا تھا۔ ايران نے ان افراد کو القاعدہ کي نام نہاد مينجمنٹ کونسل بنانے پر 2003ء ميں حراست ميں ليا تھا۔
 
اس نئي صورتحال سے واشنگٹن اور تہران کے درميان کشيدگي ميں اضافے کا امکان ہے۔ سينيٹ کميٹي نے ايران پر سخت پابندياں عائد کرنے کا مطالبہ کيا ہے، تاکہ ايران کو جوہري پروگرام پر مذاکرات کيلئے مجبور کيا جاسکے جبکہ تہران نے بڑي حد تک اس دباو کو کم کر ديا ہے۔ ناقدين نے متنبہ کيا ہے کہ ايراني سرگرميوں کے متعلق معلومات محدود ہيں اور وہ پريشان ہيں کہ بعض پاليسي سازوں کي اشتعال انگيز رپورٹيں ايران کے خلاف فوجي کارروائي کا جواز فراہم کر سکتي ہيں۔ ايران نے القاعدہ کے ساتھ ہرقسم کے تعلق کي ترديد کي ہے۔ امريکي حکام کا خيال ہے کہ ايراني حکومت نے محدود پيمانے پر القاعدہ کو امداد فراہم کي، جس ميں رسد، پيسہ اور کاريں شامل ہيں۔
خبر کا کوڈ : 135135
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش