QR CodeQR Code

لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جماعت اسلامی نے ترمیمی بل جمع کرادیا

6 Feb 2012 23:55

اسلام ٹائمز: بل کے تحت حراست میں لینے والے حکام کو اس بات کا بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ زیرِ حراست شخص کو حراست میں لیے جانے کے ایک ہفتہ کے اندر اس کے اہل خانہ کیساتھ رابطہ قائم کریں۔


اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد جماعت اسلامی پاکستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز نے لاپتہ افراد کی بازیابی، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے احتیاطی حراست سے متعلق آئین پاکستان میں درج شقات کا غلط اور اختیارات کا ناجائز استعمال اور عدالت کی اجازت کے بغیر حراست میں رکھنے سے متعلق3 صفحات پر مشتمل ایک آئینی ترمیمی بل جمع کرایا ہے. جمعہ 03 فروری کو سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائے گئے ترمیمی بل پر پروفیسر خورشید احمد، پروفیسر محمد ابراہیم خان اور خاتون سینیٹر عافیہ ضیا نے دستخط کیے ہیں۔ 

مذکورہ بل کے ذریعے جماعتِ اسلامی کے سینیٹرز نے احتیاطی حراست سے متعلق خفیہ اداروں کے اختیارات میں کمی سے متعلق ترامیم تجویز کی ہیں جس کے مطابق کسی بھی پاکستانی شہری کی کسی دوسرے ملک کو حوالگی متعلقہ صوبے کے ہائیکورٹ کی پیشگی اجازت کے بغیر ممنوع قرار دی گئی ہے۔ بل کیساتھ منسلکہ "بیانِ اغراض و وجوہ" کے مطابق انٹیلی جنس اداروں کے ذریعے یا کسی اور طریقہ سے جبری غائب کیے جانے کے عمل نے ریاستی دہشت گردی کی شکل اختیار کر لی ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ احتیاطی حراست سے متعلق انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اختیارات میں مناسب حد تک کمی کی جائے اور زیرِ حراست ہر شخص کے انصاف پر مبنی مقدمہ کی کارروائی کے حق کو یقینی بنایا جائے۔

بل کے تحت مقدمہ کی کارروائی سنے بغیر احتیاطی حراست کی زیادہ سے زیادہ ایک ماہ کی حد سے متعلق شق کو بحال کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔ بل کے تحت حراست میں لینے والے حکام کو اس بات کا بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ زیرِ حراست شخص کو حراست میں لیے جانے کے ایک ہفتہ کے اندر اس کے اہل خانہ کیساتھ رابطہ قائم کریں، نیز زیرِ حراست شخص کو اپنے دفاع کیلئے زیادہ سے زیادہ ایک ماہ کے عرصے کے اندر کسی مجاز عدالت میں پیشی کو لازم قرار دیا گیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 135845

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/135845/لاپتہ-افراد-کی-بازیابی-کیلئے-جماعت-اسلامی-نے-ترمیمی-بل-جمع-کرادیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org