0
Tuesday 7 Feb 2012 00:17

ڈومکی اہليہ قتل کیس، سپريم کورٹ کے ملزمان کي گرفتاري کيلئے 4 دن کي مہلت

ڈومکی اہليہ قتل کیس، سپريم کورٹ کے ملزمان کي گرفتاري کيلئے 4 دن کي مہلت

اسلام ٹائمز۔ سپريم کورٹ نے بلوچستان کے وزير بختيار ڈومکي کي اہليہ اور بيٹي کے کراچي ميں قتل کے ملزموں کو ٹريس کرنے کيلئے آئي جي سندھ کو چاردن کي مہلت ديدي ہے۔ جسٹس خلجي عارف نے ريمارکس ميں کہا ہے کہ بلوچستان ہماري روح ہے، يہ نکل گئي تو ملک ختم ہو جائے گا۔ چيف جسٹس افتخار چودھري کي سربراہي ميں سپريم کورٹ کے تين رکني بنچ نے بلوچستان ميں امن و امان حالات کے مقدمہ کي سماعت کی۔ 

آئی ايس آئی اور ايم آئی نے جامع رپورٹ داخل کرنے کيلئے مزيد مہلت مانگ لی۔ جسٹس خلجي عارف نے کہا کہ بلوچستان کے معاملے پر کسي طرف سے سنجيدگی نہيں دکھائی جا رہی۔ چيف جسٹس نے کہا بلوچستان ہمارے بدن کا حصہ ہے۔ حکومت کو اس کی طرف توجہ دينا چاہيئے، وہاں امن و امان کے معاملے کو سنجيدگي سے لينا چاہيئے۔ ايڈووکيٹ جنرل نے کہا کہ بلوچستان کے حالات ميں کچھ فرقہ پرست ہاتھ بھی ہيں۔ چيف جسٹس نے ايڈووکيٹ جنرل کی بازپرس بھی کی اور کہا کہ ايسی گرفتاري کا کيا کرنا جسے پوليس والے چھوڑ ديں۔ عدالت کو اندر کي تمام کہاني کا علم ہے۔

اسی مقدمہ ميں عدالت نے کراچي ميں خواتين کے قتل کيس کي بھي سماعت کي۔ چيف جسٹس نے کہا کہ آئي جي سندھ کام کرنے ميں ناکام نظر آتے ہيں. آئي جي سندھ نے عدالت کو بتايا کہ اس کيس ميں سوائے دشمنی کے اور کوئي محرک نظر نہيں آتا۔ پہلے بيٹی کو مارا گيا۔ ماں کو بالوں سے پکڑ کر گھسيٹا بھي گيا۔ بلوچستان، سندھ ميں خواتين کو ٹارگٹ بنانے کي روايت نہيں ہے۔ جسٹس خلجي عارف نے کہا کہ يہ بھي ديکھيں کہ کہيں ملک دشمن قوتيں تو نہيں ہيں۔ عدالت نے آرڈر ميں لکھا کہ ملزم خواہ کتنا ہی بااثر ہو اسے گرفتار کيا جائے۔ بعد ميں مقدمہ کي سماعت 10 فروري تک ملتوی کر دی گئی۔

خبر کا کوڈ : 135849
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش