0
Tuesday 7 Feb 2012 01:58

20وین آئینی ترمیم پر حکومت اور اپوزیسن کے درمیان ڈیڈلاک برقرار

20وین آئینی ترمیم پر حکومت اور اپوزیسن کے درمیان ڈیڈلاک برقرار
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث بیسویں آئینی ترمیم کی منظوری پانچویں مرتبہ مؤخر کر دی گئی، حکومت اپنی تمام تر کوششوں میں مصروف ہے کہ کسی طریقہ سے 20ویں آئینی ترمیم متفقہ طور پر منظور ہو جائے۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی کا وفد سید خورشید شاہ کی قیادت میں اپوزیشن رہنما چودھری نثار خان کے چیمبر میں گیا اور اُن سے ملاقات کی، وفد میں رضا ربانی اور نوید قمر شامل تھے جبکہ اپوزیش کی جانب سے اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور ایاز صادق شریک تھے۔

مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ 73ء کے آئین اور 18ویں ترمیم کی طرح یہ بھی متفقہ طور پر منظور ہو، اس حوالے سے حکومت کا وفد کل دوبارہ اپوزیشن سے مذاکرات شروع کرے گا۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ جب تک حکومت ترمیم میں الیکشن کمشین سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات دور نہیں کرتی اور اُس وقت تک ڈیڈلاک برقرار رہے گا اور ترمیم میں اپوزیشن تعاون نہیں کرے گی، اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں صدر زرداری کا بندہ بیٹھا ہوا ہے جس سے اچھی اُمید نہیں کی جا سکتی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ الیشکن کمشنر مشاورت سے نہیں بلکہ اتفاق رائے سے نامزد کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 135941
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش