0
Wednesday 8 Feb 2012 18:44

امریکہ وقت کا فرعون ہے، اس کی شناخت کیلئے قرآن سے رہنمائی لینا ہو گی، سیرت النبی سیمینار

امریکہ وقت کا فرعون ہے، اس کی شناخت کیلئے قرآن سے رہنمائی لینا ہو گی، سیرت النبی سیمینار
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے فیصل آڈیٹورم میں آئی ایس او پاکستان اور پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کے اشتراک سے ’’سیرت النبی سیمینار‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ احمد علی قصوری، ڈاکٹرحماد لکھوی اور ڈاکٹر سرفراز اعوان نے کہا کہ سیرت نبوی (ص) پر عمل کر کے ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ سیمینار کی صدارت وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کی۔ مقررین نے کہا کہ اللہ اور اس کے رسول (ص) کی اطاعت ہم پر واجب ہے۔ جو انسان اپنے نبی (ص) کو راضی کرئے گا گویا اس نے اپنے رب کو راضی کر لیا اور جب رب راضی ہو جائے تو سب راضی ہو جاتے ہیں۔ 

مقررین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پورے قرآن میں ہر سپارے میں فرعون کا ذکر کیا ہے، فرعون کے بار بار ذکر کا مقصد صرف یہ ہے کہ اللہ اپنے حبیب (ص) کی امت کی اصلاح چاہتے ہیں اور فرعون کے بار بار ذکر کا مقصد یہ ہے کہ امت محمدی اپنے حقیقی دشمن فرعون وقت کی پہچان کر سکے۔ دور حاضر کا فرعون امریکہ ہے جس کی شناخت کیلئے قرآن سے رہنمائی لینا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ جس روپ میں آ رہا ہے یا اس کے جو عزائم ہیں ان کی شناخت کے لئے ہمیں خود کو قرآن اور سیرت رسول (ص) سے وابستہ کرنا ہو گا۔ ہماری کامیابی اسی میں ہے کہ ہم دشمن کی چالوں کو سمجھیں اور دشمن کے عزائم کا ادراک رکھیں۔ 

انہو ں نے کہا کہ دور حاضر کے فرعون امریکہ نے افغانستان میں 57 اتحادی ممالک کی فوجیں براجمان کر رکھی ہیں۔ علامہ احمد علی قصوری نے کہا کہ اُس وقت پاکستان کا ایک بے غیرت اور امت کا غدار حکمران ایک فون کال پر ڈھیر ہو گیا اور اسلام آباد سے افغانستان کا جھنڈا اتار دیا۔ امریکہ اس وقت دو چیزوں کو ہدف بنائے ہوئے ہے ایک قرآن اور دوسرا صاحب قرآن (ص)، اس لئے ہمیں ادارک کرنا ہو گا کہ دشمن کس انداز سے ہماری جڑیں کھوکھلی کر رہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ حضرت موسیٰ (ع) کے دور میں فرعون لوگوں سے اپنے آپ کو سجدے کرواتا تھا، جہاں وہ خود نہ ہوتا وہاں اس نے اپنے بت رکھوا دیے تھے اور لوگوں کے لئے لازم قرار دیدیا تھا کہ انہیں سجدہ کریں۔ 

مقررین نے کہا کہ آج امریکہ نے بھی سیاستدانوں، حکمرانوں، علماء، صحافیوں اور اینکروں کی شکل میں اپنے ایجنٹ مقرر کر رکھے ہیں جو امریکہ کے لئے لوگوں کو سجدے کرواتے ہیں، امریکہ کی جھوٹی خدائی کا دعویٰ کرتے ہیں اور اس کے لئے رائے عامہ ہموار کرتے ہیں، لیکن الحمدللہ کہ ہماری نوجوان نسل باشعور ہے، وہ استعمار کی سازشوں کا شکار نہیں ہوتی بلکہ بروقت دشمن کی چال سمجھ جاتی ہے، میں تمام نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ا پنے آپ کو نظریاتی طور پر مضبوط بنا لیں، تا کہ دشمن کی سازشوں کا اثر آپ پر نہ ہو سکے۔ آج اس پرآشوب دور میں عالمی اجتہاد، باہمی اتحاد اور جہاد کی ضرورت ہے۔ ہم نے جب سے جہاد چھوڑا ہے تذلیل کا شکار ہیں۔ 

مقررین نے کہا کہ رسول اکرم (ص) کی ذات بابرکات ایسی ہے کہ اس پر تمام مکاتب فکر کے لوگ جمع ہو جاتے ہیں۔ ہمیں اس اتحاد کو مزید موثر بنانے کیلئے باہمی اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ طلبہ باشعور ہیں اتحاد امت کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اس اتحاد کو معاشرے کے دیگر افراد تک بھی پہنچائیں۔ ہمیں ضرورت ہے کہ ہم ایسے نقاط جو مشترک ہیں ان کو فروغ دیں اور جو اختلافات ہیں انہیں نظرانداز کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سے میلاد کروائے نعتیں پڑھیں لیکن کیا ایسا کرنے سے ہم نے رسول (ص) سے محبت کا حق ادا کر دیا؟ ہرگز نہیں رسول اکرم (ص) کو ہماری نعتوں کی ضرورت نہیں، یہ بھی ضروری ہیں لیکن اصل مقصد سیرت رسول (ص) ہونا چاہیے، ہم سیرت رسول (ص) پر عمل کریں گے تو رسول اکرم (ص) ہم سے خوش ہوں گے۔ 

مقررین نے کہا کہ مغربی یلغار کا ہدف نوجوان ہیں اور آپ نوجوان چونکہ محمدی نوجوان ہیں اس لئے دشمن کا اصل ہدف آپ ہیں آپ اپنے آپ کو تیار کر لیں کہ دشمن کی سازشوں کا شکار نہ ہوں جس دن آپ فکری طور پر مضبوط ہو گئے اس دن استعمار خود ہمارے ملک کو چھوڑ کر بھاگ جائے گا۔ فرعون عصر نے ہمارے اوپر اپنے ایجنٹ مسلط کر رکھے ہیں ان سے نجات کے لئے ہمیں فکری طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہے اسی میں ہماری، ہمارے ملک کی اور ہمارے دین کی سلامتی اور بقا ہے۔ 

خبر کا کوڈ : 136374
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش