0
Friday 10 Feb 2012 15:07

نیٹو کو فضائی حدود کے ذریعے سپلائی کی اجازت نہیں دی، بلوچستان کو الگ کرنیکی سازشیں کی جا رہی ہیں، رحمان ملک

نیٹو کو فضائی حدود کے ذریعے سپلائی کی اجازت نہیں دی، بلوچستان کو الگ کرنیکی سازشیں کی جا رہی ہیں، رحمان ملک
اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ صدر، وزیراعظم یا آرمی چیف میں سے کسی نے نیٹو کو فضائی حدود کے ذریعے سپلائی کی اجازت نہیں دی۔ سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین جان جمالی کی زیر صدارت ہوا۔ سینیٹر ظفر علی شاہ نے امریکی سفیر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو کو زمینی سپلائی بند ہونے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہے، بتایا جائے کہ یہ اجازت صدر، وزیراعظم، آرمی چیف یا پارلیمنٹ کس نے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوری چھپے نیٹو سے تعلقات رکھنے ہیں تو قوم سے کیوں چھپایا جا رہا ہے۔ اس پر وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ نیٹو کی زمینی سپلائی کھولی گئی ہے نہ صدر، وزیراعظم یا آرمی چیف میں سے کسی نے فضائی حدود کے ذریعے سپلائی کی اجازت دی ہے۔ نیٹو کو پاکستانی ائر بیس استعمال کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ 

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آغاز حقوق بلوچستان پیکج پر پچاسی فیصد عملدرآمد مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نفرت فوج یا ایف سی نہیں بلکہ تیسری قوت پھیلا رہی ہے، کوئی تو ہے جو فوج، رینجرز اور پولیس کو مار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربت اور دور دراز بیٹھے بلوچ نوجوانوں کے پاس جدید ترین اسلحہ، سیٹلائٹ فون اور بڑی بڑی گاڑیاں کہاں سے آ رہی ہیں۔ یہ بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے جسے ناکام بنانا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ براہمداغ بگٹی کی بہن کو لگنے والی گولیاں پاکستانی ساختہ نہیں، جنہیں میچ کیا جا رہا ہے۔ سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
  
دیگر ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ بلوچستان کو الگ کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، جنہیں ناکام بنانا ہو گا جبکہ نیٹو کو فضائی حدود کے ذریعے سپلائی جاری رکھنے کے امریکی سفیر کے بیان پر سینٹ میں اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا۔ ڈپٹی چیئرمین جان محمد جمالی کی زیرصدارت ہونے والے سینٹ کے اجلاس میں وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ بلوچستان میں جدید اسلحہ اور بڑی بڑی گاڑیاں کہاں سے آ رہی ہیں۔ ایف سی صرف بلوچستان کیلئے نہیں بنائی گئی، اس کی ذمہ داری اندرونی طور پر سرحدوں کی حفاظت ہے۔ اس سے پہلے اپوزیشن ارکان نے امریکی سفیر کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو سپلائی کیلئے فضائی حدود کی اجازت جس نے بھی دی ہے، اس سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے اپوزیشن ارکان کے احتجاج پر کہا کہ نیٹو سپلائی بند ہے اور جو بھی فیصلہ کیا جائے گا پارلیمنٹ کی منظوری سے کیا جائے گا، بعد میں سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 136742
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش