0
Friday 10 Feb 2012 18:32

اتحاد و وحدت ہمارا شرعی فریضہ اور وقت کی اہم ضرورت ہے، حسن درویش

اتحاد و وحدت ہمارا شرعی فریضہ اور وقت کی اہم ضرورت ہے، حسن درویش
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں متعین ایرانی قونصل جنرل حسن درویش وند نے کہا ہے کہ اتحاد و وحدت ہمارا شرعی فریضہ اور وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، آج امریکہ میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب وہاں سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف احتجاج نہ ہوتا ہو، گذشتہ ہفتے امریکہ میں وال اسٹریٹ پر قبضہ کرو تحریک کے دوران 170 شہروں میں مظاہرے ہوئے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے میلادالنبی ص کی مناسبت سے مدرسہ شہید عارف حسین الحسینی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دین میں نبی کریم ص کے یوم ولادت سے بڑھ کر کوئی خوشی کا موقع نہیں ہے، اللہ تعالٰی نے فرمایا کہ اگر نبی کریم ص نہ ہوتے تو یہ کائنات نہ ہوتی، اللہ تعالٰی  نے تمام کائنات کو نبی کریم ص کے طفیل خلق کیا، جو مسلمان ہمارے نبی کریم ص کی ولادت کی اہمیت کو سمجھ گیا تو وہ نجات یافتہ ہوا، انہوں نے کہا کہ آج کے دن کی ایک اور مناسبت امام جعفر صادق علیہ السلام کا یوم ولادت ہے، جس طرح ہم اپنے نبی کریم ص پر درود بھیجتے ہیں اسی طرح ان کی آل پر بھی درود بھیجتے ہیں۔

انہوں نے انقلاب اسلامی ایران کے حوالے سے کہا کہ انقلاب سے پہلے دنیا دو حصوں میں تقسیم تھی، لیکن انقلاب آنے کے بعد صورتحال تبدیل ہو گئی، انقلاب کے وقت یہی نعرہ تھا ''نہ شرقی نہ غربی، جمہوری اسلامی، یعنی نہ روس کا نظام قبول ہے نہ امریکہ کا بلکہ اسلامی نظام ہی چلے گا، جس طرح عرب ممالک میں اسلامی بیداری کی لہر آئی ہے یہ ایک بہت بڑی تبدیلی ہے، حسنی مبارک کے جانے کے بعد مصر میں اسلامی تحریکوں نے انتخابات میں 80 فیصد ووٹ حاصل کئے، اسی طرح تیونس میں 80 فیصد سے زیادہ کامیابی اسلامی تحریکوں کے حصہ میں آئی، یمن میں علی عبداللہ صالح کے جانے کے بعد اب وہاں کی صورتحال بھی جلد واضح ہو گی کہ مسلمانوں کو کتنی کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

ہفتہ وحدت کی مناسبت سے حسن درویش وند کا کہنا تھا کہ اتحاد وحدت ہمارا شرعی فریضہ اور اہم ضرورت ہے، ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامو اور آپس میں تفرقہ نہ کرو، جو بھی تفرقہ کی بات کرے چاہے وہ خود کو شیعہ، سنی، بریلوی، دیوبندی اہلحدیث کہے لیکن درحقیقت وہ شیطان ہے، امام خمینی رہ نے فرمایا کامیابی متحد رہنے میں ہی ہے، اگر مسلمان متحد ہوتے تو کیا دشمنان اسلام بیت المقدس، افغانستان اور کشمیر پر قبضہ کر سکتے تھے اور کیا بابری مسجد شہید ہوتی؟ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمانوں باالخصوص علماء کرام جن پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، کو آج کی تمام مناسبتوں کے حوالے سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
خبر کا کوڈ : 136807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش