0
Tuesday 14 Feb 2012 19:19

20 فروری کو نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا، میاں محمد اسلم

20 فروری کو نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا، میاں محمد اسلم
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام لاہور، کراچی، ملتان، راولپنڈی اور پشاور کے بعد بیس فروری کو صبح گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف ایک روزہ احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ نیٹو کی سپلائی کے حوالے سے قوم سے جھوٹ بولا گیا، ہوائی راستے سے سپلائی جاری ہے، اس لئے دفاع پاکستان کونسل نے 20 فروری کو پارلیمنٹ کے گھیراؤ کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان میں شکست سے دوچار ہے لیکن پاکستان کے بزدل کرپٹ نااہل حکمران نیٹو کی سپلائی کو بحال کر کے پاکستانی ملت کو ذلت کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے دفاع پاکستان کونسل اسلام آباد کے رہنماؤں جمعیت علماء اسلام (س) کہ مولانا رمضان علوی، مولانا محمد اسحاق، جماعت اہلسنت کے رہنماء مولانا عبدالرزاق حیدری، مولانا غلام مصطفی بلو چ، جماعت الدعوہ کے مولانا شوکت سلفی، عوامی مسلم لیگ کے ظفر چوہدری، انصار اُمہ کہ مولانا بدر الدین، مولانا عبدلقیوم، جماعت اسلامی اسلام آباد کے نائب امیر کاشف چوہدری اور دیگر کے ہمراہ دفتر جماعت اسلامی اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

میاں اسلم نے کہا پاکستان کے ذریعے نیٹو کی سپلائی قومی غیرت کے منافی ہے، دفاع پاکستان کونسل پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے قائم کی گئی ہے۔ دفاع پاکستان کونسل نااہل حکمرانوں سے نجات دلانے کیلئے وجود میں آئی ہے امریکا کی غلامی سے نجات اس کا اہم ایجنڈا ہے۔ پاکستان کے عوام اب جاگ چکے ہیں، امریکا افغانستان میں شکست سے دوچار ہے، اپنی شکست کا بدلہ وہ پاکستان سے لینا چاہتا ہے اور پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے۔ مگر امریکا افغانستان کے بعد پاکستان میں بھی شکست کھائے گا۔ اگر نیٹو کی سپلائی بحال کی گئی اور ڈرون حملے بند نہ کئے گئے تو امر یکہ نواز حکمرانوں کے خلاف اعلان بغاوت ہوگا۔ انھوں نے کہا آج ملک کا سب سے بڑا مسئلہ اس کی سلامتی اور دفاع کو لاحق خطرات ہیں۔ امریکا اور نیٹو پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں اور حکمران بھارت کو پسندیدہ ملک قرا ر دے رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ دفاع پاکستان کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ 20 فروری کو پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا انڈیا کشمیر کو پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے پاکستان کے خلاف پروپگینڈہ کر کے انڈیا اپنے مقاصد حاصل کر چاہتا ہے۔ ہم پاکستان میں انڈیا کی منڈی قائم نہیں ہونے دیں گے۔ دفاع پاکستان کا قافلہ اسلامی نظام کے قیام تک چلتا رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 137811
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش