0
Sunday 25 Oct 2009 15:14
بڑے بور کے آتشین اسلحے کا بے دریغ استعمال

اسرائیلی فوج کا مسجد اقصی کے صحن میں داخلہ، نمازیوں کا محاصرہ

پوری امت مسلمہ مسجد اقصی کے دفاع کے حوالے سے اللہ کے ہاں جوابدہ ہو گی: الشیخ کمال
اسرائیلی فوج کا مسجد اقصی کے صحن میں داخلہ، نمازیوں کا محاصرہ
اسرائیلی سپیشل فورس اور صہیونی پولیس نے اتوار کی صبح مقبوضہ بیت المقدس میں حرم قدسی کے صحن میں حملہ کر دیا۔ حملہ آور فورس نے اشک آور گیس کے گولے فائر کئے اور وہ بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کرتے ہوئے قبلہ اول کے صحن میں پیش قدمی کر رہے تھے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی "معا" نے فتح تنظیم میں القدس پراجیکٹ کے نگران کے حوالے سے بتایا ہے اس حملے میں 10 فلسطینی زخمی ہوئے۔ پولیس نے تقریبا 15 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
مسجد اقصی پر حملہ کرنے والی صہیونی پولیس کوشش کر رہی ہے کہ وہ مسجد میں موجود تقریبا 150 افراد تک پہنچ سکے جو قبلہ اول کے دفاع کی خاطر رات گئے مسجد میں معتکف ہو گئے تھے۔ بہت سی اسلامی تنظیموں نے خبردار کیا تھا کہ یہودی اتوار کے روز مسجد اقصی پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ اس حملے سے پہلے انتہا پسند یہودیوں کی 30 تنظیموں نے شہر میں پوسٹر لگوائے تھے جن میں اپیل کی گئی تھی کہ یہود کے حملے کے موقع پر بڑے پیمانے پر مظاہرے کئے جائیں۔ فلسطین کے چیف جج الشیخ تیسیر التمیمی نے اپیل کی ہے کہ نصرت مسجد اقصی کے لئے مسلمان قبلہ اول کی طرف مارچ کریں۔
پرنٹ دوست کو ارسال کریں
پوری امت مسلمہ مسجد اقصی کے دفاع کے حوالے سے اللہ کے ہاں جوابدہ ہو گی: الشیخ کمال
مقبوضہ فلسطین میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے نائب سربراہ الشیخ کمال خطیب نے مسلمان حکمرانوں سے مسجد اقصی کے دفاع کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے عرب سیٹلائٹ چینل الجزیرہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند یہودیوں نے مسجد اقصی کی بے حرمتی کرنا ایک پالیسی بنالی ہے۔ وہ مسجد اقصی پر اپنی بالادستی قائم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔  اسرائیلی حکومت انتہا پسند یہودیوں کو مسجد اقصی میں نہ صرف داخل ہونے کی اجازت دیتی ہے بلکہ ان کو تحفظ بھی فراہم کرتی ہے۔ الشیخ کمال خطیب نے کہا کہ اسرائیل نے نہ صرف بیت المقدس کو گھیرے میں لیا ہوا ہے بلکہ فلسطینی دیہاتوں کے گرد سیکورٹی کا طوق ڈالا ہوا ہے۔ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو بیت المقدس اور مسجد اقصی میں جانے سے روکتی ہے۔ الشیخ کمال خطیب نے واضح کیا کہ اہلیان بیت المقدس ہی مسجد اقصی کا دفاع کر رہے ہیں۔ مسجد اقصی کو جن چیلنجز کا سامنا ہے اس کے لیے امت مسلمہ کو متحرک ہونا چاہیے۔ مسجد اقصی کے دفاع کے لیے مسلمان حکمرانوں کو کوششیں اور تیز کرنی چاہئیں۔ مسجد اقصی صرف فلسطینیوں کی نہیں ہے پوری امت مسلمہ مسجد اقصی کے دفاع کے حوالے سے اللہ تعالی کے ہاں جوابدہ ہو گی۔

خبر کا کوڈ : 13798
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش