0
Wednesday 15 Feb 2012 22:48

انقلاب بحرین کا ایک سال مکمل، انقلابی عوام بدستور شہداء کی راہ پر گامزن

انقلاب بحرین کا ایک سال مکمل، انقلابی عوام بدستور شہداء کی راہ پر گامزن
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق آل خلیفہ رژیم، آل سعود اور خطے میں انکے حامی شاید تصور کر رہے تھے کہ وہ بحرین پر فوجی قبضے، لولوء اسکوائر کی مسماری اور دسیوں مرد، خواتین، بچوں، بوڑھوں اور جوانوں کو شہید کرنے کے ذریعے عظیم بحرینی قوم کی تحریک کو منحرف کرنے اور انہیں عالمی انقلابی قوتوں اور حق کی خاطر اٹھ کھڑے ہونے والوں کی صف سے نکالنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں لیکن آیان ھنڈرسن [جو 31 سال تک آل خلیفہ خاندان کے تخت و تاج کو مضبوط کرنے میں مصروف رہا] کے پیروکاروں اور جلادوں کو شرمندگی اور رسوائی کے علاوہ کچھ حاصل نہ ہو سکا۔
بحرین کے مجاہد اور انقلابی عوام اور تمام حق جو اور عدالت کے حامی افراد ان دنوں بحرین کی انقلابی تحریک کی پہلی سالگرہ کا جشن منانے میں مصروف ہیں۔ بحرین میں حقیقت اور آزادی کے راستے میں جہاد کرنے والے اس جدوجہد میں شہید ہونے والے افراد کے راستے کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس بارے میں چند نکات قابل ذکر ہیں:
1. آل خلیفہ رژیم اور اسکے اتحادیوں اور امریکی اور عرب حامیوں کی جانب سے عوام کے خلاف طاقت کے بدترین استعمال اور فریبکارانہ پالیسیاں اپنانے کے باوجود ملت بحرین کی جدوجہد اور انقلابی تحریک اپنے آغاز کی مانند پورے جوش و جذبے اور زور و شور سے جاری ہے۔ اور اس انقلابی تحریک میں کسی قسم کی سستی یا کاہلی کے آثار دکھائی نہیں دے رہے۔
2. بحرین کی صورتحال جون 2011 میں حکومت کی جانب سے فوجی حکومت اور ایمرجنسی کے خاتمے اور بعض اصلاحات کے اجراء کے بعد ظاہری طور پر کچھ حد تک تبدیل ہوئی تھی لیکن بحرین کے انقلابی عوام اب تک پوری ثابت قدمی اور استقامت کے ساتھ اپنے منطقی اور جائز مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
3. ملت بحرین کا بنیادی مطالبہ ملک میں آئینی ، عوامی اور ذمہ دار حکومت کا قیام ہے۔ مغربی دنیا اور جہان عرب کے جمہوریت اور انسانی حقوق کے دعویداروں کو چاہئے کہ وہ اس عوامی مطالبے کی مخالفت نہ کریں کیونکہ وہ خود خطے کے ممالک میں جمہوریت، سول سوسائٹی اور سیاسی شمولیت کی ترویج کے دعویدار ہیں۔
4. بحرین کے انقلابی عوام اپنے جائز اور قدرتی حقوق کے حصول کی خاطر انتہائی صبر اور بردباری کے ساتھ سیاسی اور پرامن جدوجہد کے راستے کا انتخاب کر چکے ہیں لیکن سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ انسان کی فطرت اور قوموں کے صبر و تحمل کا پیمانہ ایک حد تک ہوتا ہے۔
5. بحرین کے وزیر داخلہ شیخ راشد بن عبداللہ آل خلیفہ کو جان لینا چاہئے کہ عوام کو کچلنے کی پالیسی ہر گز ملت بحرین کے جائز مطالبات کا مناسب جواب نہیں ہے۔ وہ اور بحرین کا بادشاہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ پالیسی [آہنی ہاتھ اور عوام کو کچلنے کی پالیسی] اور "الجزیرہ شیلڈ" فورس کے ٹینک اور توپیں اور امریکی بحریہ کے ففتھ بریگیڈ کی تمام تر طاقت [جو قطر اور بحرین میں موجود ہے] نہ تھکنے والے بحرینی جوانوں کے عزم اور ملت بحرین کے فولادی ارادے میں چھوٹی دراڑ تک نہیں ڈال سکتے۔
6. خطے کے امور سے واقف تمام سیاسی ماہر اور تجزیہ کار بھی بخوبی آگاہ ہیں کہ بحرین کا انقلاب انتہائی اہم کامیابیاں حاصل کر چکا ہے اور اس ملک کے غیور اور انقلابی جوان ان کامیابیوں اور شہداء گرانقدر کے قیمتی خون کی خاطر پیچھے ہٹنے اور عقب نشینی کرنے کو ہر گز تیار نہیں ہیں اور کسی صورت بھی آل خلیفہ رژیم کی شرائط کو ماننے کیلئے آمادہ نہیں ہیں۔
7. عالمی میڈیا کی پراسرار خاموشی اور مغربی اور عربی انسانی حقوق کے اداروں کے مرگبار سکوت کے باوجود بحرین کے انقلاب کی آواز اور بحرینی شہداء کی پکار روز بروز بڑھتی چلی جائے گی اور آزادی اور حقیقت کا دفاع کرنے والے مظلوم عوام کی فریاد ہمیشہ ظالم اور مستکبر حکمرانوں کی آواز سے زیادہ اونچی ہی ہوتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 138101
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش