QR CodeQR Code

طالبان کی طرف سے اہل تشیع کو جان سے مارنے کے ساتھ اغواء برائے تاوان کا سلسلہ جاری

19 Feb 2012 22:20

اسلام ٹائمز: اغوا ہونے والے افراد کے خاندان کے مطابق حکومت کی طرف سے اغوا کار طالبان گروپ کے خلاف کارروائی کی بجائے بھرپور سرپرستی کی وجہ سے ہمیں اپنے پیاروں کو تاوان کے ذریعے رہا کروانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔


اسلام ٹائمز۔ ہنگو بازار سے چھ ماہ قبل اغوا ہونے والے مرتضٰی حسین ولد لائق حسین اور گلنام حسین ولد علی محسن کو ایک ایک کروڑ روپے بھاری تاوان کے عوض رہا کر دیا، یاد رہے کہ پہلے طالبان نے دو کروڑ کا مطالبہ کیا تھا جو آہستہ آہستہ ایک کروڑ تک پہنچ گیا۔ اغوا ہونے والے افراد کے خاندان کے مطابق حکومت کی طرف سے اغوا کار طالبان گروپ کے خلاف کارروائی کی بجائے بھرپور سرپرستی کی وجہ سے ہمیں اپنے پیاروں کو تاوان کے ذریعے رہا کروانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایک سال پہلے بگن لوئر کرم سے اغوا ہونے والے پاراچنار کے قیصر حسین بھی طالبان کی قید میں ہیں، اور خدشہ ہے کہ ملا طوفان یا فجل سعید حقانی نے اس کو اورکزئی یا کرم ایجنسی میں بھاری تاوان کے لئے محبوس کر رکھا ہے، تاہم اس کے غریب والدین بھاری تاوان ادا کرنے سے قاصر ہیں۔


خبر کا کوڈ: 139096

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/139096/طالبان-کی-طرف-سے-اہل-تشیع-کو-جان-مارنے-کے-ساتھ-اغواء-برائے-تاوان-کا-سلسلہ-جاری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org