0
Tuesday 21 Feb 2012 16:48

اخوان المسلمون مصر نے قومی یکجہتی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کر دیا

اخوان المسلمون مصر نے قومی یکجہتی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اخوان المسلمون مصر کے سیاسی ونگ آزادی و عدالت پارٹی نے فوجی حکمران کونسل کی جانب سے کمال الجنزوری کی سربراہی میں نامزد نگران حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے تحلیل کرنے اور اسکی جگہ ایک قومی یکجہتی حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
آزادی و عدالت پارٹی کی جانب سے جاری کردہ بیانیہ میں اعلان کیا گیا ہے کہ کمال الجنزوری کی حکومت نے اس کم مدت میں انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور ملک کی صورتحال کو مزید پیچیدگیوں سے دوچار کر دیا ہے۔ بیانئے میں کہا گیا ہے کہ کمال الجنزوری کی سربراہی میں فوجی حکمران کونسل کی جانب سے تشکیل دی گئی حکومت ملک میں کئی بحران پیدا ہونے کا باعث بنی ہے، ملک بدستور معاشی اور قومی سلامتی کے بحران سے دوچار ہے اور حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں پوری طرح ناکامی کا شکار ہو چکی ہے۔
عدالت و آزادی پارٹی کی جانب سے جاری کردہ اس بیانئے میں تاکید کی گئی ہے کہ مصر میں انقلاب برپا ہوئے ایک سال گزر جانے کے باوجود ملک میں مہنگائی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور عوام کی بنیادی مشکلات پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی، لہذا عدالت و آزادی پارٹی کا مطالبہ ہے کہ موجود حکومت کو تحلیل کیا جائے اور اسکی جگہ عوام کے ذریعے منتخب ہونے والی قومی یکجہتی حکومت کو بروئے کار لایا جائے۔
کمال الجنزوری پر ہونے والا ایک اور اعتراض یہ تھا کہ وہ آئی ایم ایف سے قرضے لینے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں اور مصر کی وزارت داخلہ کے اندر کرپٹ اور سابق حکومت سے وابستہ افراد کی پاکسازی پر کوئی توجہ نہیں دے رہے۔ اسی طرح عوام کی جانب سے اعتراض اور احتجاج کے باوجود خواتین کی قومی کونسل کو بھی دوبارہ تشکیل دینے کے درپے ہیں۔
اخوان المسلمون مصر کی جانب سے جاری کردہ اس بیانئے میں تاکید کی گئی ہے کہ وہ موجودہ حکومت کی تحلیل کے بعد قومی یکجہتی حکومت کی تشکیل میں ہر ممکنہ تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔
دوسری طرف بعض عرب ممالک جیسے سعودی عرب اور قطر کی جانب سے مصر کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت کرتے ہوئے اس اعلان نے کہ وہ صدارتی انتخابات میں نبیل العربی کا بطور صدارتی امیدوار شرکت کرنے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں مصری عوام کی جانب سے شدید اعتراض اور احتجاج کو جنم دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 139636
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش