0
Thursday 23 Feb 2012 13:35

افغان صدر کے طالبان سے براہ راست مذاکرات میں کوئی سچائی نہیں، مارک ٹونر

افغان صدر کے طالبان سے براہ راست مذاکرات میں کوئی سچائی نہیں، مارک ٹونر
اسلام ٹائمز۔ امريکا نے کہا ہے کہ امريکيوں اور افغانوں پر حملوں ميں ملوث پاکستان کے طالبان مذاکرات کا حصہ نہيں ہيں۔ امريکا نے يہ بات پاکستاني اور امريکي وزرائے خارجہ ہليري کلنٹن اور حنا رباني کھر کي ملاقات سے ايک روز قبل کہي ہے۔ ترجمان محکمہ خارجہ مارک ٹونر نے روزانہ کي ہونے والي بريفنگ ميں کہا کہ امريکي وزير خارجہ ہليري کلنٹن نے دورہ پاکستان کے دوران ايسے طالبان گروپس کے خلاف کارروائي کامطالبہ کيا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ جو مطالبے امريکا نے پاکستان سے کيے تھے وہي مطالبے افغان صدر سے کيے ہيں۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر حامد کرزئي کے طالبان سے مذاکرات امريکا سے ناراضي کے باعث نہيں ہيں۔ ہليري کلنٹن اور حنا رباني کھر کي ملاقات کے بارے ميں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حنا کلنٹن ملاقات کے دوران بہت سے معاملات پر مذاکرات ہونے ہيں۔

دیگر ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے عمل کی امریکا مکمل حمایت کرے گا۔ واشنگٹن میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے طالبان سے بامقصد مذاکرات کا عمل شروع ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے افغان طالبان سے براہ راست مذاکرات میں کوئی سچائی نہیں۔ وہ امریکی مفاہمت کے بغیر بات چیت آگے نہیں بڑھا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حدود سے امریکا اور افغان فورسز پر حملے کرنے والے طالبان مذاکرات کا حصہ نہیں ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 140220
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش