0
Thursday 23 Feb 2012 22:49

ملت تشیع کی حب الوطنی کو بزدلی نہ سمجھا جائے، دہشتگردوں کو لگام دی جائے، علامہ امین شہیدی

ملت تشیع کی حب الوطنی کو بزدلی نہ سمجھا جائے، دہشتگردوں کو لگام دی جائے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ سانحہ خانپور میں شہید ہونے والوں کی رسم چہلم بستی شہدا خانپور میں ادا کی گئی جس میں ملک بھر سے علما کرائم اور مومین نے کثیر تعداد نے شرکت کی۔ چہلم کے جلسے میں بیس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر علامہ امین شہیدی، علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ شبیر بخاری، علامہ مقصود علی ڈومکی، سید ناصر عباس شیرازی اور دیگر مقررین نے کہا کہ پنجاب حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے اور افسوس ناک امر یہ ہے کہ سانحہ خانپور کے شہدا کے نامزد قاتل دندناتے پھر رہے ہیں اور پنجاب حکومت انہیں گرفتار کرنے کی بجائے پروٹوکول دے رہی ہے جو بذات خود ایک دہشت گردانہ فعل ہے۔

مقررین نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان وطن عزیز سے محبت کرتی ہے ہم نے ہی یہ پاکستان بنایا تھا اور آج اس کی سلامتی بھی ہمیں عزیز ہے جب کہ جن قوتوں نے قیام پاکستان کے وقت تحریک آزادی کی مخالفت کی تھی آج وہی پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں بھی مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ خانپور کے نامزد ملزم ملک اسحق کو سرکاری پروٹوکول حاصل ہے اور پنجاب حکومت چند ووٹوں کی خاطر ملکی سلامتی دائو پر لگا رہی ہے جو شریف برادران کو بہت مہنگا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میں شامل دہشت گردوں کے سرپرست رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر ان کے عہدے سے معزول کیا جائے اور کسی غیر جانبدار شخص کو وزیر قانون تعینات کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ خانپور کو چالیس دن ہو گئے ہیں لیکن پولیس ایک بھی ملزم گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی جب کہ خانپور اور رحیم یار خان کے علاقوں میں قائم جیش محمد کے تربیتی کیمپ ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے۔

مقررین نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہدا کے لواحقین کے لئے اعلان کردہ معاوضہ دگنا کیا جائے اور اس کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر دفاع پاکستان کونسل کے نام سے ایک بار پھر متحرک ہو رہے ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اسی کی دہائی میں پاکستان کو کلاشن کوف اور ہیروین کو تحفہ دیا تھا اور اب پھر وہی چہرے نیا ایجنڈا لے کر میدان میں اتر رہے ہیں اور ان کی سرگرمیاں ملکی سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں لہذا حکومت ان کو ملک کی سلامتی سے کھیلنے کا موقع فراہم نہ کرے بلکہ تمام کالعدم جماعتوں پر پابندی عائد کر کے ان کے سربراہوں کو گرفتار کیا جائے اور ایسی جماعتیں جو نئے ناموں سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ان پر بھی پابندی لگائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں بالخصوص ڈی جی خان اور رحیم یار خان کے اضلاع میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں انہیں ختم کیا جائے تاکہ ملک میں امن قائم ہو سکے۔ مقررین نے کہا کہ پنجاب حکومت ملک میں قیام امن کے لئے مخلص نہیں بلکہ شریف برادران چند شدت پسند عناصر کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور رانا ثنا اللہ دہشت گردی کے وزیر نظر اؔٓتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور اسی محبت میں ہم نے بہت سے قربانیاں دی ہیں اور اپنے قیمتی ترین افراد ملک کی سلامتی کے لئے قربان کئے ہیں اور اب دہشت گرد اور شرپسند نئے انداز سے اؔٓرہے ہیں جن کا نشانہ ملت تشیع اور اہلسنت حضرات کے دربار اور مزارات ہیں، ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ ان کو لگام دے بصورت دیگر ملک میں خانہ جنگی کی ذمہ داری وفاقی اور پنجاب حکومت پر عائد ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 140297
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش