0
Saturday 25 Feb 2012 13:28

خطے میں بدامنی کے اصلی ذمہ دار امریکہ اور اسرائیل ہیں، سید حسن نصراللہ

خطے میں بدامنی کے اصلی ذمہ دار امریکہ اور اسرائیل ہیں، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز۔ العالم نیوز چینل کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کل رات حزب اللہ کے شہداء کمانڈرز کی یاد میں برگزار ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں انجام پانے والے ناگوار واقعات جیسے امریکہ یا افغانستان میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے پیچھے اسرائیلی سوچ کارفرما ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب افغانستان میں عوام قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو ان پر گولیاں چلائی جاتی ہیں، عوام پر حملہ اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخی یہودیوں کا شاخصانہ ہے، قرآن پاک میں بیان ہوا ہے کہ یہودیوں نے کیسے اپنے نبیوں کو قتل عام کیا تھا، تقدسات کی پامالی اور دنیا میں مذہبی جنگ کی آگ پھیلانا اسرائیلی سوچ ہے۔
خطے کی بدامنی اور قتل و غارت کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں حالیہ بم دھماکوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوامی جگہوں پر کار بم دھماکے معمول بن چکے ہیں اور اب تک کئی لاکھ عراقی شہری اس طرح کے بم دھماکوں یا قابض امریکی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بن کر موت کی نیند سو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب امریکہ نے عراق پر فوجی قبضہ کیا تو ہم کہتے تھے کہ اسرائیل عراق کو نابود کرنے کے درپے ہے کیونکہ اگر عراق کو موقع دیا جاتا تو وہاں ایک طاقتور حکومت قائم ہو سکتی تھی جسکے پاس وافر مقدار میں وسائل بھی موجود تھے، ہم سب جانتے ہیں کہ عراق ایک انتہائی مہذب قوم ہے لہذا اس صورت میں دنیا میں ایک نئی قوت ابھر کر سامنے آ سکتی تھی۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اسرائیلی نہیں چاہتے عراق ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے کیونکہ صہیونیست اچھی طرح جانتے ہیں کہ آخرکار مشرق کی جانب سے عراق اور ایران سے آنے والے طوفان اس غاصب رژیم کو نابود کر دیں گے۔
خطے میں امریکہ اور اسرائیل نواز تکفیری گروہوں کا اثر و رسوخ:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ امریکی اور اسرائیلی جاسوسی ایجنسیز سے وابستہ تکفیری گروہ بڑی حد تک خطے میں اثر و رسوخ پیدا کر چکے ہیں، ہم پاکستان اور صومالیہ میں دیکھتے ہیں کہ ہر روز کئی افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنتے ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آج عرب ممالک میں انجام پانے والی قتل و غارت اور ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے اسرائیلیوں کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے خطے کے ممالک پر اسرائیلی عزائم کے مقابلے میں ہوشیار اور بیدار رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سب کو چاہئے کہ وہ اپنے اردگرد کے سیاسی حالات اور خطے اور مقبوضہ فلسطین میں انجام پانے والے واقعات کے بارے میں ہوشیار رہیں، آج کل خطہ انتہائی حساس دور سے گزر رہا ہے۔
امریکہ اور نیٹو شام کے مسلح گروپس کی مدد کر رہے ہیں:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ نیٹو اور امریکہ شام پر فوجی حملہ کرنے کی جرات نہیں رکھتے لہذا وہاں پر حکومت مخالف مسلح گروپس کی مدد کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام کے مسائل کا حل صرف سیاسی انداز میں ہی ممکن ہے لیکن بعض ممالک مذاکرات اور گفتگو کے طریقے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
قطیف اور العوامیہ کے عوام کا جواب گولیوں سے دیا جا رہا ہے:
سید حسن نصراللہ نے سعودی عرب کے مشرقی حصے میں واقع قطیف اور العوامیہ کی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں عوامی مطالبات کا جواب گولی سے کیوں دیا جا رہا ہے؟، قطیف اور العوامیہ کے عوام حکومت کی سرنگونی کا مطالبہ نہیں کر رہے بلکہ اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں قدرتی وسائل کے اعتبار سے بعض علاقے انتہائی فقیر اور بعض انتہائی غنی اور دولت مند ہیں جبکہ اس علاقے کے افراد کو گولی سے جواب دیا جاتا ہے، کل بھی ہم نے سنا کہ ایک سعودی مفتی نے بعض سعودی شہریوں کو گمراہ اور مجرم قرار دیا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایک ملک میں عوامی مطالبات اور اصلاحات کی حمایت کی جاتی ہے لیکن دوسرے ملک میں اگر کسی نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ بھوکا ہے اور اپنے بنیادی شہری حقوق کا مطالبہ کیا ہے تو اسے مجرم قرار دے کر اسکے مقابلے میں ٹینک لائے جاتے ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک منصوبوں کا مقصد خطے کی نابودی اور وہاں قومی اور مذہبی جنگ کی آگ پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مغربی دنیا اسرائیل کی جانب سے مساجد اور گرجاگھروں کی مسماری اور عام شہریوں کی قتل و غارت کی حمایت جاری رکھے گی امریکہ خطے کی عوام میں مقبولیت اور محبوبیت پیدا نہیں کر سکتا، یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور اسرائیل خطے میں جنگ پھیلانا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 140609
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش