1
0
Thursday 29 Oct 2009 16:38
حماس امن کی دشمن نہیں، امریکا عملی اقدامات کرے

اسرائیلی قبضے کے مکمل خاتمے تک حقیقی امن قائم نہیں ہو سکتا: ھنیہ

اسرائیلی قبضے کے مکمل خاتمے تک حقیقی امن قائم نہیں ہو سکتا: ھنیہ
غزہ میں فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) اور ان کی حکومت امن کی دشمن نہیں، بلکہ ہم خطے میں مکمل اور منصفانہ امن چاہتے ہیں، جس میں فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق حاصل ہوں اور اسرائیل کا فلسطین سے تسلط مکمل طور پر ختم ہو جائے۔ بدھ کے روز غزہ میں وزیراعظم ہاؤس میں ایک امریکی میڈیکل عملے کے وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ حماس کو امریکا کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات میں کوئی دشواری نہیں اور حماس امریکی صدر باراک حسین اوباما کے نئے لب و لہجے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہماری خواہش ہے کہ باراک اوباما اپنی باتوں کو عملی شکل دیں اور صرف بیان بازی تک محدود نہ رہیں تاکہ انہیں فلسطینی عوام کی بھرپور مدد بھی حاصل ہو۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ صدر اوباما آزاد فلسطینی ریاست کی بات کرتے ہیں، فلسطینی عوام آزاد ریاست کو اسی صورت میں قبول کریں گے جب فلسطین کے تمام مقبوضہ علاقے اسرائیل سے خالی کرا کے اس میں شامل کئے جائیں اور القدس کو اس کا دارالحکومت بنایا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت فلسطینی عوام کی جانب سے منتخب شدہ ہے اور ہماری حکومت امریکا کیلئے کسی قسم کی مشکلات پیدا نہیں کرنا چاہتی۔ انہوں نے مہمان وفد کی غزہ آمد اور سماجی و انسانی خدمات پر ان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ امریکا کے سماجی بہبود کے ادارے غزہ کے مظلوم شہریوں کی مدد کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس امریکی عوام کی جانب سے اسرائیل کے غزہ پر حملے کے دوران اختیار کردہ موقف اور اسرائیل کے خلاف کئے گئے مظاہروں پر بھی انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ فلسطین کی آزادی سے متعلق اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ جب تک فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کا ناجائز تسلط موجود ہے نہ تو فلسطین کی آزادی کی ضمانت دی جا سکتی ہے اور نہ ہی خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔ خطے میں امن و استحکام کے راستے اسرائیلی قبضے کے خاتمے سے ہو کر گذرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 14092
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Switzerland
Your story was relaly informative, thanks!
ہماری پیشکش