0
Monday 27 Feb 2012 00:39

عالم اسلام کے بارے میں قطر کی دوغلی پالیسیاں

عالم اسلام کے بارے میں قطر کی دوغلی پالیسیاں
اسلام ٹائمز- العالم نیوز چینل کے مطابق قطر کے امیر حمد بن خلیفہ آل ثانی نے سوئٹزرلینڈ میں اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اسرائیل قطر کا دوست ملک ہے۔ حمد بن خلیفہ نے ایک متناقض پالیسی اپناتے ہوئے آج دوحہ میں دفاع قدس بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا ہے۔ یہ کانفرنس ایسے وقت برگزار ہو رہی ہے جب شدت پسند یہودیوں کی جانب سے اسرائیلی سیکورٹی فورسز کی مدد سے مسجد الاقصی پر حملات عروج پر ہیں۔ اور امریکی اور اسرائیلی قابض فورسز خطے کے موجودہ حالات سے سوء استفادہ کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطین اور افغانستان میں اسلامی تقدسات کی توہین کرنے میں مصروف ہیں۔
اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم اور امریکی قابض فوجیوں کی جانب سے اسلامی تقدسات کی توہین بحرین میں قابض جزیرہ شیلڈ کی فورسز کی جانب سے مساجد اور امام بارگاہوں کی بے حرمتی کے بعد انجام پائی ہے۔
قطر کی دوغلی پالیسی جو خطے میں امریکی اور اسرائیلی پالیسیوں سے مکمل طور پر ہماہنگ ہے کا اندازہ الجزیرہ نیوز چینل کی یکطرفہ اور غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے بآسانی لگایا جا سکتا ہے کیونکہ اس چینل نے عالم اسلام میں رونما ہونے والے انقلابات کے بارے میں دوگانہ بلکہ چندگانہ نقطہ نظر اپنا رکھے ہیں۔ الجزیرہ نیوز چینل شام کے سیاسی حالات کو اس ملک کے عوام اور رائے عامہ کو شام کی حکومت کے خلاف اکسانے کیلئے خاص انداز میں کوریج دیتا ہے جبکہ بحرین اور سعودی عرب میں انجام پانے والے عوامی مظاہروں اور احتجاج کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے انکے بارے میں کوئی خبر نہیں دیتا۔ اسی طرح یمن کے بارے میں بھی علی عبداللہ صالح کی برکناری سے متعلق عرب ممالک کے پیش کردہ منصوبے کی حمایت کرتا ہوا نظر آتا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کا نقطہ نظر اس وقت کھل کر سامنا آتا ہے جب شام کی صورتحال اور بیت المقدس اور افغانستان میں غیرملکی قابض افواج کی جانب سے اسلامی تقدسات کی پامالی کے بارے میں اسکی کارکردگی کا موازنہ کیا جاتا ہے۔ الجزیرہ ایک طرف تو شام کے سیاسی حالات کی کوریج دیتے ہوئے واقعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے، جعلی خبریں دینے اور ایسے ہی دوسرے مغربی میڈیا ہتھکنڈوں کو استعمال کرتے ہوئے پیش کرتا ہے اور دوسری طرف مقبوضہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی اور افغانستان میں قابض امریکی فوجیوں کی جانب سے قرآن کریم کی بے حرمتی کو صرف ایک خبر یا ایک سیاسی تجزیہ کار سے انٹرویو تک ہی محدود کر دیتا ہے۔
قطر کی سفارتی اور میڈیا سرگرمیوں کا ایک جائزہ لینے کے بعد ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا وجہ ہے کہ یہ مسجد اقصی پر صہیونیست دہشت گردوں کے حملات کو انتہائی سطحی طور پر اور عوام فریبانہ انداز میں پیش کرتا ہے جبکہ اسی ملک کی فورسز جزیرہ شیلڈ کی صورت میں بحرین کے مسلمانوں کی مساجد پر حملہ ور ہو کر قرآن کریم کی بے حرمتی کی مرتکب ہوتی نظر آتی ہیں؟
لہذا خطے کی اقوام آج اس قدر ہوشیاری اور ذہانت سے برخوردار ہیں کہ وہ آل سعود، آل خلیفہ اور آل ثانی رژیموں کی دوغلی پالیسیوں کو اچھی طرح درک کرتے ہوئے انکی فریبکارانہ نوعیت کو سمجھ سکیں۔
خبر کا کوڈ : 141067
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش