0
Wednesday 29 Feb 2012 00:03

دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، خیبر پختونخوا حکومت کا اعلان

دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، خیبر پختونخوا حکومت کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے اور جب تک ایک بھی دہشت گرد موجود ہے دہشتگردی کیخلاف جہاد جاری رہے گا، پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے نوشہرہ میں دہشتگردی کی کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ وزیر اعلٰی کے جلسے کو نشانہ بنانا دہشت گردی کی انتہاء ہے، اس قسم کی بزدلانہ کارروائیوں سے حکومت اور عوام کے حوصلے پست نہیں ہونگے، انہوں نے کہا کہ مساجد، امام بارگاہوں، سکولوں، بازاروں اور عوامی اجتماعات کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد کسی رحم اور رعایت کے مستحق نہیں، دہشتگردوں کا ہر قیمت پر خاتمہ ضروری ہے۔ 

انہوں نے ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دہشتگردی کو فروغ ملتا ہے، ڈرون حملے امریکہ کی بجائے پاکستان کو خود کرنے چاہیے، انہوں نے انکشاف کیا کہ ضلع نوشہرہ میں دہشتگردوں کی خفیہ پناہ گاہیں موجود ہیں اور وہ بندوبستی علاقوں میں کارروائیوں کیلئے نوشہرہ کا راستہ استعمال کرتے ہیں، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دہشتگردوں سے کسی قسم کا تعاون نہ کریں کیونکہ دہشتگرد پوری انسانیت کے دشمن ہیں، ان کا کہنا تھا کہ خطے میں دیرپا امن کے قیام کیلئے پاکستان، افغانستان اور امریکہ کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔

دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا بیرسٹر مسعود کوثر کی زیرصدارت گورنر ہاؤس پشاور میں ایک اعلٰی سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے میں رونماء ہونیوالے دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے تناظر میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا، وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی، کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی اور چیف سیکرٹری غلام دستگیر اختر نے بھی اجلاس میں شرکت کی، اس موقع پر گورنر نے انتہاء پسندوں کے ہاتھوں مذموم کارروائیوں کے ذریعے لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے پر تشویش کا اظہار کیا، چند روز قبل پشاور میں پولیس سٹیشن سی ڈویژن اور کوہاٹ بس سٹینڈ پر رونماء ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ عام لوگوں اور پولیس جوانوں کو ایک ساتھ نشانہ بنانے سے انتہاء پسندوں کی مایوسانہ صورتحال کی واضح عکاسی ہوتی ہے، گورنر کے علاوہ کور کمانڈر اور چیف سیکرٹری نے بھی وزیراعلیٰ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے نوشہرہ دھماکہ کو انتہائی افسوسناک اور المناک قرار دیا، اجلاس کے شرکاء نے اس امر پر اتفاق کیا کہ مکمل امن و ہم آہنگی یقینی بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

باچا خان مرکز پشاور میں منعقدہ ایک تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر تے ہوئے سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ دہشتگرد کرائے کے قاتل ہیں اور پیسے کی خاطر وہ عورتوں، بچوں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جب اے این پی کی حکومت آئی تو ہر طرف دہشتگردی تھی ہمیں بھی دھمکیاں دی گئیں لیکن ان حالات کا مقابلہ ہم نے اپنے خون سے کیا اور اسی خون کی بدولت صوبے میں امن بھی قائم ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ آج وقتی طور پر دہشت گرد ہمارا راستہ روکنے کی کوششیں کر رہے ہیں تاہم انہیں ماضی کی طرح آج بھی ناکامی ہوگی، دہشت گردی صرف ہمارا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور سب کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا، افراسیاب خٹک نے کہا کہ چنگیز خان، بابر اور انگریز سے لے کر ہر کسی نے پختونوں کو غلام بنانے کی کوششیں کیں لیکن کوئی بھی آج تک اپنے اس مذموم مقصد میں کامیاب نہ ہو سکا اور نہ ہی مستقبل میں ایسا ممکن ہے۔
خبر کا کوڈ : 141611
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش