0
Thursday 1 Mar 2012 20:10

جماعت اہلسنت پاکستان نے 16 مارچ کو یوم یک جہتی بلوچستان منانے کا اعلان کر دیا

جماعت اہلسنت پاکستان نے 16 مارچ کو یوم یک جہتی بلوچستان منانے کا اعلان کر دیا
اسلام ٹائمز۔ جماعت اہلسنّت پاکستان نے وطن عزیز کی سلامتی کو درپیش عالمی خطرات اور پاکستان میں امریکی مداخلت کا راستہ روکنے کے لیے ملک گیر ’’تحفظ پاکستان مہم‘‘ چلانے اور 9 مارچ کو امریکی فوجیوں کے ہاتھوں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف یومِ احتجاج جبکہ 16 مارچ کو ’’یوم یکجہتئ بلوچستان‘‘ منانے کا اعلان کر دیا۔ اس بات کا فیصلہ جماعت اہلسنّت پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ اور سنی سپریم کونسل کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔ یہ اجلاس مرکزی امیر صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی کی زیرصدارت انٹرنیشنل سنی سیکرٹریٹ جی ٹی روڈ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کو اہلسنّت کا متفقہ سیاسی پلیٹ فارم قرار دیا گیا اور آئندہ الیکشن میں سنی اتحاد کونسل کی مکمل حمایت کرنے کا اعلان کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ جماعت اہلسنّت بڑھتی ہوئی عریانی و فحاشی کے خلاف مہم چلائے گی اور ممتاز حسین قادری کی رہائی کے لیے کوشش کی جائے گی۔ اجلاس کے آخر میں اپنے صدارتی خطاب میں صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ پاکستان کو امریکی کالونی بنانے والے حکمران قومی مجرم ہیں، امریکہ، اسلام اور پاکستان کا سب سے بڑا دشمن اور عالمی دہشت گرد ہے، اس لیے ہمارے حکمران نیٹو سپلائی کی بحالی کا خیال ترک کر کے نام نہاد امریکی اتحاد سے علیحدگی کا دوٹوک اعلان کریں۔ صاحبزادہ مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ پاکستان میں ناچ گانوں کو فروغ دے کر اسلامی تہذیب و ثقافت کا جنازہ نکالا جا رہا ہے اور اسلام کو دیس نکالا دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن اہل حق پاکستان کو انقلاب نظام مصطفی کا گہوارہ بنا کر دم لیں گے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے کہا کہ پوری قوم، حکمران، اپوزیشن اور فوج پاکستان بچانے اور سلگتے بلوچستان کے تحفظ کے لیے متحد ہو جائیں کیونکہ اس وقت امریکہ، بھارت اور اسرائیل نے پاکستان کو توڑنے کی شیطانی سازشیں تیز کر دی ہیں۔ سیّد ریاض حسین شاہ نے کہا کہ غیرملکی طاقتیں ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوششیں کر رہی ہیں لیکن اہل حق اس ناپاک عالمی سازش کو ناکام بنائیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم نے کہا کہ امریکہ قذافی کے باغیوں کی طرح بلوچستان کے باغیوں کی بھی سرپرستی کر رہا ہے۔

صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ اس وقت ملک کو کشیدگی کی نہیں کشادگی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر مسجد کے محراب سے فرقہ وارانہ قتل و غارت کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ عسکری اداروں پر تنقید کرنے والے امریکہ اور بھارت کو خوش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل ہمیں آپس میں لڑا کر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پاکستانی حکومت کھل کر اعلان کرے کہ ایران پر امریکی حملے کی صورت میں وہ امریکہ سے کسی بھی طرح کا تعاون نہیں کرے گی۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ امریکہ ’’بلوچستان کارڈ‘‘ استعمال کر کے پاک ایران گیس منصوبے کو ختم کرنے پر تلا ہوا ہے۔

اجلاس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ نیٹو سپلائی کو مستقل بند رکھا جائے، حکومت ڈرون حملے روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے، بھارت کو پسندیدہ ریاست قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے، صدر مملکت ممتاز قادری کی سزائے موت ختم کرنے کا اعلان کریں، حکومت بلوچستان میں امریکی و بھارتی مداخلت کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کرے، صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی کو رہا کیا جائے، دہشت گردوں کو سزا دلوانے کے لیے عدالتی قوانین کی خامیاں دور کی جائیں اور نئے قوانین بنائے جائیں، کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک کو توڑا جائے۔

اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں مفتی محمد اقبال چشتی، پیر سید خضر حسین شاہ، علامہ فضل جمیل رضوی، علامہ عبدالعزیز چشتی، پیر سید خلیل الرحمن شاہ، علامہ رفیق احمد شاہ جمالی، علامہ فاروق خان سعیدی، مفتی عظمت علی شاہ، سید اسحق نقوی، علامہ قاضی محمد یعقوب رضوی، محمد نواز کھرل، علامہ صادق سیرانی، علامہ بشیر مصطفوی، امجد ارباب عباسی، مولانا محمد حنیف چشتی، مولانا قاری فیض بخش رضوی، مولانا منظور عالم سیالوی، قاضی احمد علی سعیدی، حافظ محمد زبیر، پیر سید شمس الدین بخاری، پروفیسر عبدالعزیز نیازی، امیر علی منہاس، مولانا محمد خان باروی، مفتی سعادت علی قادری، محمد عثمان وڑائچ ایڈووکیٹ، مفتی لیاقت علی، سید ضیاء المصطفیٰ بخاری، امجد ارباب عباسی، راجہ شمیم انور اویسی، حافظ نذیر احمد نقشبندی، محمد تیمور خان، صاحبزادہ نور المجتبیٰ چشتی، صاحبزادہ غلام صدیق نقشبندی، ڈاکٹر حمزہ مصطفائی اور دیگر شامل تھے۔ 

خبر کا کوڈ : 142103
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش