0
Friday 2 Mar 2012 20:04

پاکستان میں شدت پسند کھلے عام شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے قتل کی کال دے رہے ہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل

پاکستان میں شدت پسند کھلے عام شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے قتل کی کال دے رہے ہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل
اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے شہباز بھٹی کے قتل کو ایک سال گزر جانے کے باوجود ان کے قاتل نہ پکڑے جانے پر حکومت پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آباد مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد اور تذلیل کی جو منظم مہم چل رہی ہے حکومت اسے روکنے میں ناکام رہی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے علاقائی رہنما سیم ظریفی نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام کو شہباز بھٹی کی اس میراث کا احترام کرتے ہوئے مذہبی اقلیتوں پر حملوں اور تذلیل کی منظم مہم کو چیلنج کرنا چاہیے۔

تنظیم نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ شہباز بھٹی کی موت کے بعد سے اقلیتی امور کی وزارت کا قلمدان کسی دوسرے کو نہیں سونپا گیا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ اس اہم موقع پر جب کہ اقلیتوں کے خلاف تشدد جاری بھی ہے اس وزارت کا خالی رہنا حکومت کی بے عملی کا خوفناک مظہر ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ شہباز بھٹی کے قتل کو ایک سال بیت گیا لیکن لیکن اب تک ان کے قاتل آزاد ہیں اور ایسا کوئی اشارہ نہیں ملتا کہ انہیں جلد ہی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ پاکستان کی شدت پسند اور جنگجو تنظیموں کے اتحاد اس سال کھلے عام شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے علاوہ احمدیوں اور عیسائیوں کو قتل کرنے کی کال دے رہے ہیں۔ تنظیم نے حکومت سے شہریوں کو بلاتفریق تحفظ فراہم کرنے اور متنازع قوانین میں اصلاح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ آئے روز اہل تشیع کے افراد کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے جب کہ وزیر داخلہ محض بیان جاری کر کے اپنی ذمہ داری سے عہدہ براء ہو جاتے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پاکستان کے قیام میں شیعہ اور بریلوی مسلمانوں نے اہم کردار ادا کیا تھا جب کہ اس وقت کی اقلیتوں نے بھی قائد اعظم کا ساتھ دیا تھا لیکن آج پاکستان میں پاکستان کو بنانے والے ہی غیر محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کو روکنا ہو گا اور چند شدت پسند گروہوں کو لگام دینا ہو گی جو ملک کا امن و امان خراب کرنے کے درپے ہیں اور ایک نئے پلیٹ فارم پر جمع ہو کر کالعدم جماعتوں کو بھی ساتھ ملا کر ایک نیا خون خرابہ کرنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 142331
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش