0
Sunday 4 Mar 2012 14:21

سی آئی اے، موساد اور بلیک واٹر قطر سے شام میں بدامنی پھیلا رہے تھے

گرفتار ہونے والے 700 مسلح فرانسوی، قطری، سعودی اور عرب دہشت گردوں کا اعتراف
سی آئی اے، موساد اور بلیک واٹر قطر سے شام میں بدامنی پھیلا رہے تھے
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق المنار نیوز چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ شام کے سرحدی شہر بابا عمرو میں ایسے 700 مسلح دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوئے ہیں جنکا تعلق فرانس، قطر، سعودی عرب اور دوسرے عرب ممالک سے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان سے بڑے مقدار میں اسرائیلی اسلحہ اور گولہ بارود بھی سیکورٹی فورسز کے ہاتھ لگا ہے۔
یاد رہے گذشتہ چند روز سے شام کی سیکورٹی فورسز نے اپنے سرحدی صوبے حمص میں بڑے آپریشن کا آغاز کر رکھا ہے جسکے دوران اب تک سیکڑوں غیرملکی دہشت گرد گرفتار ہو چکے ہیں۔ گرفتار ہونے والے افراد میں فرانسوی فوجی بھی شامل ہیں۔ رپورٹس کے مطابق یہ آپریشن اگلے سات یا آٹھ روز میں مکمل ہو جائے گا۔
شام کے معروف سیاسی تجزیہ کار سلیم حربا نے کہا ہے کہ صوبہ حمص بغیر کسی مزاحمت کے سیکورٹی فورسز کے قبضے میں آ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صوبے پر صرف مسلح دہشت گرد افراد کا قبضہ تھا اور عام شہری وہاں سے نقل مکانی کر چکے تھے۔ آپریشن کے دوران عراق، لبنان، افغانستان، ترکی اور بعض یورپی ممالک جیسے فرانس کے باشندے بھی گرفتار ہوئے ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں قطر انٹیلی جنس کے افسران بھی شامل ہیں۔
دہشت گرد افراد سے اسرائیلی، امریکی اور یورپی اسلحہ برآمد:
المنار نیوز چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ صوبہ حمص میں گرفتار ہونے والے مسلح دہشت گردوں سے اسرائیل، امریکہ اور یورپ ساختہ اسلحہ برآمد ہوا ہے جو انتہائی پیشرفتہ ہے اور حتی خود ان ممالک میں بھی ابھی استعمال نہیں ہوا۔ اسرائیلی راکٹس، رات کو دیکھنے والے کیمرے اور لاو شیبون میزائل اور اسی طرح انتہائی جدید قسم کے مواصلاتی آلات بھی ان مسلح دہشت گردوں سے برآمد ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایسے جدید قسم کے مواصلاتی آلات بھی ان دہشت گردوں سے برآمد ہوئے ہیں جو لبنان کی المستقبل پارٹی کے اعلی سطحی اہلکاروں کے زیر استعمال تھے۔ ان مواصلاتی آلات کے ذریعے حمص کے مسلح دہشت گرد قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سی آئی اے، موساد اور بلیک واٹر کے افسران سے رابطہ برقرار کئے ہوئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ جب شام کی سیکورٹی فورسز نے اپنے آپریشن کا آغاز کیا تو حمص میں موجود برطانوی صحافی فورا ملک سے خارج ہو کر لبنان بارڈر پر چلے گئے۔
سی آئی اے، موساد اور بلیک واٹر قطر سے شام کے اندر دہشت گردی کو مانیٹر کر رہے تھے:
جناب سلیم حربا نے مزید کہا کہ امریکہ اور عرب ممالک نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک دفتر قائم کر رکھا ہے جو امریکہ، فرانس، اسرائیل اور عرب ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیز کا گڑھ بن چکا ہے اور وہاں پر سی آئی اے، موساد، بلیک واٹر اور صدر بشار اسد کے مخالف شام نیشنل کونسل کے سربراہان آپس میں صلاح مشورے کے ذریعے شام میں انجام پانے والی بدامنی اور دہشت گردانہ اقدامات کی مانیٹرنگ میں مصروف تھے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ قطر بعض عرب ممالک کے مالی تعاون سے اسرائیل اور امریکہ سے اسلحہ خرید کر شام کے حکومت مخالف مسلح دہشت گردوں کو ارسال کر رہا تھا۔
جناب سلیم حربا نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور اسکے ہمنوا عرب ممالک نے اپنی تمام امیدیں ان مسلح دہشت گرد گروہوں سے وابستہ کر رکھی تھیں جنہوں نے سرحدی شہر بابا عمرو کو اپنا مرکز بنا رکھا تھا۔ انہوں نے شام کے صوبے حمص کو دوسرا بن غازی بنانے کیلئے مکمل پلاننگ کر رکھی تھی۔ لیکن شام کی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مناسب وقت پر انتہائی موثر اقدام نے انکی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ مسلح دہشت گرد فرار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور انہوں نے خود یہ بہانہ بنایا ہے کہ انکی یہ عقب نشینی اسٹریٹجک ہے۔
جناب سلیم حربا نے المنار نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ آخرکار روس کی پیشکش اور اسکے منصوبے کو قبول کرنے پر مجبور ہو جائے گا کیونکہ شام کے مسلح دہشت گرد مکمل طور پر پسپا ہو چکے ہیں اور شام کا سیاسی نظام ماضی کی طرح طاقتور اور مستحکم ہے اور ہر طرح کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت کا حامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 142798
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش