0
Sunday 4 Mar 2012 20:16

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اور علامہ عارف حسین الحسینی ولایت فقیہ کے حقیقی پروانے تھے، افکار شہداء سیمینار

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اور علامہ عارف حسین الحسینی ولایت فقیہ کے حقیقی پروانے تھے، افکار شہداء سیمینار
اسلام ٹائمز۔ بانی آئی ایس او پاکستان شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کا سالانہ پروگرام علی رضا آباد میں ہوا، جس میں ملک بھر سے علماء کرام، طلباء، اسکالرز، دانشور آئی ایس او کے سابق مرکزی صدور اور شہداء کے خانوادوں نے شرکت کی۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے مزار پر جذبہ شہادت سے سرشار امامیہ اسکاؤ ٹس نے سلامی پیش کی۔ بعد ازاں پروگرام کا آغاز ہوا۔

افکار شہداء سیمینار سے علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ شبیر بخاری، علامہ غلام عباس رئیسی، سید علی رضا نقوی، سید ناصر عباس شیرازی، سید اعجاز علی شاہ، سید امجد کاظمی ایڈووکیٹ، معروف شاعر زوار بسمل اور دیگر علمائے کرام اور سینئر برداران نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی تمام نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرزمینِ پاکستان پر ایسے بہت سے باہمت اور صالح مرد مجاہد گزرے ہیں جنہوں نے پاکستانی قوم کے وقار اور سربلندی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ تک پیش کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی بھی انہی مردِ مجاہدوں میں سے ہیں، انہوں نے تعلیمی میدان میں بہت سی خدمات انجام دیں۔ 

مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام و المسلمین آقائے عبدالخالق اسدی نے اپنے خطاب میں ڈاکٹر شہید کی قوم کے لئے بے پناہ خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ عظیم رہنما شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ہی تھے جن کی وجہ سے قو م ایک پلیٹ فارم پہ جمع ہوئی اور اپنے حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد کا آغاز کیا۔ مقررین نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے ملت پاکستان کو امریکہ کی ناپاک سازشوں سے آگاہی دی اور یہ انہیں کی محنتوں کا نتیجہ ہے کہ آج ہر مکتب فکر کے افراد مردہ باد امریکہ کے نعرے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز محمد علی نقوی کو ہی حاصل تھا، جنہوں نے لاہور میں امریکی صدر کے استقبال کے موقع پر الفلاح پلازہ پر مردہ باد امریکہ کا جہازی سائز کا بینر لہرا دیا اور اس کے علاوہ انہوں نے سعودی عرب میں بھی استعمار کے خلاف حق کی آواز بلند کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈ اکٹر شہید کے نقش قدم پہ چلتے ہوئے پھر سے متحد ہونے کی ضرورت ہے، آج ہماری تمام مشکلات کا حل ملی وحدت میں ہے۔ مقررین نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی جب تک زندہ رہے ملت متحد رہی، ان کے شہادت کے بعد ملت کا شیرازہ بکھر گیا، دشمن جان گیا تھا کہ ایک شخص محمد علی نقوی ہی ایسا ہے جس نے قوم کو ایک لڑی میں پرو رکھا ہے اور اس مکار دشمن نے ڈاکٹر محمد علی نقوی کو راستے سے ہٹا دیا۔ مقررین نے کہا کہ شہید ڈاکٹر کی موت سے ملت کے جوان یتیم ہو گئے اور بعدازاں بے آسراء بھی ہو گئے، لیکن نوجوانوں کے جذبے جواں تھے اس لئے نوجوان سنبھل گئے اور اب ڈاکٹر محمد علی نقوی کے افکار کی روشنی میں ہی کامیابی کا راستہ تلاش کیا جا سکتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی سے متاثر تھے اور علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) کا عشق امام خمینی (رہ) کی ذات سے تھا، وہ ولایت فقہیہ کے حقیقی پروانے تھے، جنہوں نے پورے پاکستان میں ولایت فقہیہ کی روشنی پہنچائی اور قوم کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔ مقررین نے کہا کہ ملت جعفریہ کا اس وقت بہت زیادہ نقصان ہوا جب دشمن نے شہید علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) کو شہید کیا اور اس کے بعد سب سے بڑا نقصان شہید ڈاکٹر کی جدائی کی صورت میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد کی ملت کے لئے خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں اور آئیں آج ہم عزم کرتے ہیں کہ ان کے افکار پر چلتے ہوئے ان کے شروع کئے گئے منصوبوں کو تکمیل تک پہنچائیں گے۔ برسی کے موقع پر مختلف اسٹالز بھی لگائے گئے تھے، جب کہ بلڈ بینک کا قیام بھی عمل میں لایا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 142881
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش