0
Sunday 11 Mar 2012 00:28

جمہوری ٹیویشن سنٹر کھولنے والے شہباز شریف نے کر پشن کے حمام میں غوطے لگائے، ڈاکٹر فردوس

جمہوری ٹیویشن سنٹر کھولنے والے شہباز شریف نے کر پشن کے حمام میں غوطے لگائے، ڈاکٹر فردوس
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جمہوری اقدام کا درس دینے کیلئے ٹیویشن سنٹر کھولنے والے شہباز شریف نے مہران بینک سکینڈل کے کرپشن کے حمام میں غوطے لگائے، مہران بینک سکینڈل پرخود نواز شریف اور شہباز شریف سمیت تمام لوگ رقوم لینے کا اعتراف اور سپریم کورٹ میں پیش ہو کر وضاحت کریں اور سپریم کورٹ روئیداد خان کو شامل تفتیش کرے۔ جن لوگوں نے پیپلز پارٹی اور اس کی حکومت کو ختم کرنے کیلئے بینکوں پر ڈاکے ڈالے ان پر قومی خزانے کو لوٹنے کے مقدمات بنا کر ان کا احتساب کیا جائے۔ سپریم کورٹ سے امید کرتے ہیں کہ وہ تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے گی۔ 

پیپلزپارٹی کا وطیرہ نہیں ہم تاریخ میں زندہ رہنا چاہتے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری پر جھوٹے مقدمات بنانے کیلئے روئیداد خان کے دباؤ کے انکشاف کے بعد ثابت ہو گیا کہ آصف علی زرداری پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور ماضی میں من پسند کی حکومتوں کیلئے قومی خزانے کو لوٹا گیا اور جو لوگ ملوث ہیں وہ میڈیا پر وضاحتیں دینے کی بجائے عدالت میں پیش ہو کر اپنی وضاحتیں دیں۔ ملک میں امن و امان کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے۔ 

ڈاکٹر بابر اعوان وزیر اعظم کیلئے سپریم کورٹ میں کیوں پیش نہیں ہوئے وہ خود اس کی وضاحت کریں میں اس پر کوئی بات نہیں کروں گی۔ وہ ہفتے کے روز ایکسپو سنٹر لاہور میں دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت صنعت کاروں کو ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھتی ہے اور اس کو مضبوط بنانا وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور آئندہ بجٹ میں معیشت سے وابستہ افراد کو ریلیف دینے کیلئے سفارشات اور مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ 

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مہران بینک سکینڈل کا کیس پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم کیس ہے جو سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور یونس حبیب نے انتہائی اہم انکشافات کئے ہیں اور سپریم کورٹ میں جو کاغذات پیش کئے گئے ہیں۔ ان میں پردہ نشینوں کے نام آئے ہیں اور یہ وہ پردہ نشین ہیں جو کوئی نہ کوئی بہانہ تلاش کر کے سپریم کورٹ میں کسی بھی کیس میں معاونت یا اس کا حصہ بننے کیلئے چلے جاتے ہیں۔ میری ان نام نہاد جمہوریت کے چیمپیئنز سے اپیل ہے کہ وہ جو وضاحتیں میڈیا میں دے رہے ہیں وہ وضاحتیں دینے کیلئے سپریم کورٹ میں پیش ہوں اور خود کو احتساب کیلئے پیش کر کے پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی سیاسی تاریخ رقم کریں۔ 

ڈاکٹر  فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید کی حکومت کے خاتمے اور پیپلز پارٹی کو کمزور کرنے کیلئے سیاسی مفاد پرستوں نے پاکستانی بینکوں پر ڈاکے ڈالے ان کے چہرے تو قوم کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ لیکن ہم سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تمام افراد پر ذمہ داری کا تعین بھی کیا جائے اور ملکی خزانہ لوٹنے پر ان کے خلاف مقدمات بھی قائم کر کے احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ یونس حبیب نے سپریم کورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ اس وقت ایوان صدر میں روئیداد خان نے سیاسی سیل قائم کیا ہو ا تھا جو یہ دباؤ ڈالتا تھا کہ آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات بنائے جائیں اور ان کو جھوٹے مقدمات میں شامل کیا جائے، جس سے یہ بھی ثابت ہو رہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو سیاسی محاذ سے ہٹانے کیلئے چور دروازوں سے سازشیں کی گئیں اور روئیداد خان اور ان کے حواری پیپلز پارٹی سے خائف تھے اس لئے سپریم کورٹ روئیداد خان کو بھی شامل تفتیش کرے۔
 
انہوں نے کہا کہ جس شہباز شریف نے دوسروں کو جمہوری اقدار کا درس دینے کیلئے ٹیوشن سنٹرز کھولے ہوئے ہیں، مہران بینک سکینڈل سے ثابت ہو گیا کہ شہباز شریف نے خود کرپشن کے حمام میں غوطے لگائے اور وہ اپنے قد سے بڑا ہاتھ کر کے صدر آصف علی زرداری پر تنقید کرتے ہیں مگر اب ان کا اپنا چہرہ سامنے آ رہا ہے۔ 

مہران بینک سکینڈل میں آئی ایس آئی کے ملوث ہونے کے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام صورتحال انتہائی افسوسناک ہے اور جب تمام ادارے اپنی حدود میں رہیں گے تو معاملات بھی ٹھیک رہیں گے مگر جب کوئی ادارہ اپنی دیوار پھلانگ کر باہر جائے گا تو پھر دھینگا مشتی اور ایسے واقعات ہوتے رہیں گے جو نہیں ہونے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ملک کی جمہوریت کی گاڑی کو پٹڑی پر رواں دواں رکھنے کیلئے مشکلات جھیلی ہیں اور ہم ہیڈ لائنز میں نہیں بلکہ تاریخ میں زندہ رہنا چاہتے ہیں اور پاکستان میں خواتین کی ترقی کیلئے جو کچھ پیپلز پارٹی نے کیا وہ سب کے سامنے ہے اور صرف پیپلز پارٹی ہی نہیں بلکہ پاکستان بھی عورتوں کے بغیر نامکمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی تمام فیصلے ملکی مفاد میں کر رہی ہے اور نیے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری بھی ملکی مفاد میں ہے۔
 
ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا اب ٹارگٹ چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہے اور یہ انتخاب مکمل ہونے کے بعد ہم دوسرے ٹارگٹس کیلئے حکمت عملی ترتیب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے ہمیں پانچ سال کیلئے منتخب کیا ہے اور ماضی میں بھی پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ کا حشر نشر کرنے کی کوششیں کی گئیں اور آج ایسی تمام کہانیاں سپریم کورٹ میں سامنے آ رہی ہیں۔ 

سینیٹ انتخابات میں اسلم گل کی شکست کے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہار جیت جمہوریت اور سیاست کا حصہ ہے اور یہ بات درست ہے کہ اگر ہم بہتر حکمت عملی اپناتے تو یہ ہار نہ ہوتی مگر اس سارے معاملے کی پارٹی کے اندر تحقیقات ہو رہی ہیں اور جو بھی حقائق ہوں گے وہ سامنے آ جائیں گے اور صدر آصف علی زرداری پارٹی کے تمام رہنماؤں کی ذمہ داریوں اور سیاسی سرگرمیوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے علاوہ کوئی شارٹ کٹ اور چور دروازہ ملکی مسائل کا حل نہیں کر سکتا اور پیپلزپارٹی نے ملک میں روٹی کپڑا اور مکان کا جو نعرہ لگایا ہے اس پر عمل کر رہی ہے اور جہاں تک بجلی کے بحران کا تعلق ہے تو ہماری حکومت نے ۳۲ سو میگا واٹ بجلی کو سسٹم میں شامل کیا ہے مگر آمریت کے دس سالہ دور میں کچھ نہیں کیا گیا تاہم ہماری حکومت اس سال کے آخر تک اس مسئلے کے حل میں کافی حد تک کامیاب ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ، ڈاکٹر بابر اعوان وزیراعظم کیلئے سپریم کورٹ میں کیوں پیش نہیں ہوئے وہ خود اس کی وضاحت کریں میں اس پر کوئی بات نہیں کروں گی۔ 
خبر کا کوڈ : 144552
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش