0
Sunday 11 Mar 2012 23:19

شہریوں پر فائرنگ کھلی دہشتگردی، حامد کرزئی نے امريکی فوج سے وضاحت طلب کر لی

شہریوں پر فائرنگ کھلی دہشتگردی، حامد کرزئی نے امريکی فوج سے وضاحت طلب کر لی
اسلام ٹائمز۔ افغان صدر حامد کرزئي نے امريکي فوجي کے ہاتھوں 16 شہريوں کے قتل پر امريکي فوج سے وضاحت طلب کر لي۔ اپنے ايک بيان ميں حامد کرزئي نے کہا ہے کہ قندھار ميں امريکي فوجي کے ہاتھوں شہريوں کي ہلاکت افسوسناک واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ فائرنگ جان بوجھ کر کي گئي اور شہريوں کي ہلاکت ناقابل معافي ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں ميں 9 بچے اور 3 خواتين شامل ہيں۔ صوبہ قندھار ميں ايک امريکي فوجي نے رات گئے گھروں ميں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کر کے کم از کم 16 افراد کو ہلاک کيا تھا۔ امريکا نے افغان شہريوں کي ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کيا ہے۔ ترجمان امريکي محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ افغان شہريوں کي ہلاکت پر ان کے اہل خانہ کے غم ميں برابر کے شريک ہيں۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق افغانستان کے صوبے قندھار میں امریکی فوجی نے فائرنگ کر کے عورتوں اور بچوں سمیت سولہ افراد کو قتل کر دیا، افغان صدر حامد کرزئی نے فائرنگ کے واقعے کو دہشت گردی قرار دے دیا۔ افغان صدر حامد کرزئی کے مطابق جاں بحق ہونیوالوں میں 9 بچے اور 3 خواتین بھی شامل ہیں۔ حامد کرزئی نے فائرنگ کو ناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے اس کو دہشتگردی قرار دیا ہے۔ حکام کے مطابق فائرنگ میں نو شہری شدید زخمی بھی ہوئے۔ ضلع پنجوائی میں امریکی فوج نے تین گھروں میں گھس کر وہاں موجود افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا اور بعد میں خود کو حکام کے حوالے کر دیا۔ افغانستان میں اتحادی افواج اور امریکی عہدیداروں نے فائرنگ کے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ سفارتخانے نے افغانستان میں امریکی شہریوں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 144825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش