0
Monday 12 Mar 2012 22:14

پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کشمیری عوام کے مفادات پر شب خون سے تعبیر

پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کشمیری عوام کے مفادات پر شب خون سے تعبیر
اسلام ٹائمز۔ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کو کشمیری عوام کے مفادات پر شب خون سے تعبیر کرتے ہوئے سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس آئینی ترمیم کے خلاف اپنی آواز بلند کریں تاکہ آبی وسائل کی سودا بازی کے بعد یہاں کی زمین بھی بھارت کی ایسٹ انڈیا کمپنی کو منتقل کرنے کے فیصلے کو تبدیل کرایا جاسکے، اپنے ایک بیان میں نعیم احمد خان نے کہا کہ یہاں کے بھارت نواز سیاسی لیڈروں نے پہلے ہی کشمیر کے قدرتی وسائل کو اقتدار کے عوض دہلی کے ہاتھوں بیچ ڈالا ہے اور اب حال ہی میں این ایچ پی سی کو زمین منتقل کرنے کی راہ ہموار کرنے کیلئے پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم عمل میں لاکر ان سیاسی لیڈروں نے ایک بار پھر اپنے ماضی کو دہرایا ہے۔
 
نعیم احمد خان نے بتایا کہ این ایچ پی سی ایک ایسا بھارتی ادارہ ہے جو جموں و کشمیر میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر کام کر رہا ہے، نعیم احمد خان کا مزید کہنا ہے بھارت نواز سیاست دانوں نے پہلے ہی این ایچ پی سی کے ہاتھوں یہاں کے آبی وسائل کو بیچ ڈالا ہے اور اب پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم عمل میں لاکر اُس کو یہاں کی زمین بھی منتقل کرنے کی راہ ہموار کی گئی ہے، نعیم احمد خان کے مطابق یہ ایسا ہی فیصلہ ہے جس طرح ۲۰۰۸ء میں بھارت نوازوں نے امر ناتھ شرائن بورڈ کو زمین منتقل کرنے کی حماقت کی تھی، انہوں نے سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ بھارت نواز سیاسی لیڈروں کے اس فیصلے کے خلاف اپنی موثر آواز بلند کریں تاکہ یہاں کے لوگوں کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکے۔

انہوں نے بھارت نواز سیاست دانوں کو خبردار کیا کہ اگر اُنہوں نے پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کے فیصلے کو فوری طور پر واپس نہیں لیا تو اُس کے سنگین نتائج بر آمد ہونگے۔ نعیم احمد خان کے مطابق پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ ایک ایسا سامراجی حربہ ہے جس کے ذریعے بھارت کو یہاں کے قدرتی وسائل پر قابض ہونے کی راہ مزید ہموار ہو جائے گی، انہوں نے ایکٹ میں ترمیم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ترمیم میں اگر چہ پٹے کی مدت کو ۴۰ سال تک کم کردیا گیا ہے تاہم زمین پٹے پر فراہم کرنا ہی ایک سامراجی حربہ ہے اور اس طرح قانونی داﺅ پیچ کا سہارا لیکر بھارت اسرائیل کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس کا مقصد صرف ریاستی وسائل کو بھارت کے قبضے میں دینا ہے اور اس کی مدت۴۰ سال کرنے کا مقصد صرف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے۔
 
نعیم احمد خان کے مطابق بھارت جموں و کشمیر پر اسی لئے اپنا قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ یہاں کے بیش بہا قدرتی وسائل کو اپنے لئے استعمال کرسکے بصورت دیگر بھارت کو یہاں کے عام لوگوں کے ساتھ نہ کوئی ہمدردی ہے اور نہ وہ اُن کا بھلا چاہتا ہے، انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یہاں کے بھارت نواز سیاست دان اپنے حقیر مفادات کی خاطر بھارت کا ہر سامراجی حربہ عملانے میں فخر محسوس کررہے ہیں اور ایسا کرتے ہوئے نہ اُن کی ملی غیرت جاگ رہی ہے اور نہ اُن کی رگ حمیت ہی پھڑکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 145127
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش