QR CodeQR Code

شرکائے مارچ برائے آزادی القدس کی این جی اووز اور میڈیا سے ملاقات

13 Mar 2012 14:05

اسلام ٹائمز: گلوبل مارچ ٹو یروشلم کی انٹرنیشنل کوارڈینیشن کمیٹی کے سربراہ فیروز مٹھی بور والا کا کہنا تھا کہ اس وقت اس مارچ کے خلاف بھرپور پروپیگنڈا مہم جاری ہے جسمیں سی این این پیش پیش ہے۔ جسکی بڑی وجہ کارپوریٹ سیکٹر اور میڈیا پر یہودی لابی کی اجارہ داری ہے۔


اسلام ٹائمز۔ گلشن معمار کراچی میں واقعہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پائلر) میں منعقدہ ملاقات میں این اووز، میڈیا اور متعدد مذہبی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کسی ایک مذہب، جماعت یا طبقے کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس دیرینہ مسئلے کے حل کے لئے بلا تفریق مذہب و ملت تمام افراد کو مل کر کوشش کرنی ہوگی۔ این جی اووز کے نمائندوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم مارچ ٹو یروشلم کے شرکاء کی عزم و بہادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا، فلپائن اور انڈیا سے بلا تفریق مذہب اس مارچ کا چلنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ فلسطین خالصتا انسانی مسئلہ ہے اور اب فلسطین میں انسانیت سوز مظالم کو اب بند ہونا چاہیے۔ 

غیرسرکاری تنظیموں اور میڈیا سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے فیروز مٹھی بور والا کا کہنا تھا کہ گلوبل مارچ برائے آزادی القدس میں تمام مذاہب نمائندگی موجود ہے۔ انہوں نے کہا اس مارچ میں ہندو، سکھ، عیسائی اور مسلمان تمام مذاہب کی نمائندگی موجود ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اس مارچ کے خلاف بھرپور پروپیگنڈا مہم جاری ہے جسمیں سی این این پیش پیش ہے۔ جسکی بڑی وجہ کارپوریٹ سیکٹر اور میڈیا پر یہودی لابی کی اجارہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا انقلاب کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن پائے گا اور ہم تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے یروشلم تک پہنچیں گے۔


خبر کا کوڈ: 145325

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/145325/شرکائے-مارچ-برائے-آزادی-القدس-کی-این-جی-اووز-اور-میڈیا-سے-ملاقات

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org