0
Saturday 7 Nov 2009 11:08

غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ میں قرارداد بھاری اکثریت سے منظور

غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ میں قرارداد بھاری اکثریت سے منظور
اقوام متحدہ:اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے قرار داد منظور کی ہے۔جس میں اسرائیل اور فلسطین سے کہا گیا ہے کہ ایک سال پہلے غزہ جنگ کے دوران جنگی جرائم کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ قرار داد کی منظوری کے ساتھ جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ کے تفتیش کار کی غزہ جنگ پر پیش کی گئی رپورٹ پر دو روز سے جاری بحث کا اختتام ہو گیا۔ قرار داد میں اسرائیل اور فلسطین سے 3ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔تاہم قانونی طور پر اسرائیل اور فلسطین قرار داد پر عمل کرنے کے پابند نہیں ہیں۔عرب ممالک کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد کے حق میں پاکستان سمیت  114 اور مخالفت میں 18 ووٹ ڈالے گئے۔ امریکا،اسرائیل،برطانیہ،فرانس سوئیڈن،سپین اور دیگر یورپی ملکوں سمیت 44ممالک کے ارکان غیر حاضر رہے۔اسرائیل نے قرار داد مسترد کر دی۔قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ 3ماہ میں اقدامات نہ کئے گئے تو سلامتی کونسل سے ایکشن لینے کی اپیل کی جائے گی۔اقوام متحدہ میں فلسطین کے مبصر ریاض مسرور نے قرارداد کی حمایت کی۔لیکن اس کے ساتھ ہی زور دیا کہ اسرائیل کی جارحیت اور جرائم کا موازنہ فلسطینیوں کی طرف سے ہونے والی جوابی کارروائی سے نہیں کیا جاسکتا ۔اے پی پی کے مطابق یہ رپورٹ اسرائیل کو بھی یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حوالہ سے اپنی ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کرے۔ انہوں نے اس موقع پر پاکستان کے اس مطالبہ کا بھی اعادہ کیا کہ حقوق انسانی کونسل اور مشرق وسطیٰ کے مسئلہ کے پرامن حل کیلئے امن عمل کی کامیابی کیلئے تمام اقدامات کو یقینی بنائیں۔ ایران کے سفیر محمد خزائی نے کہا کہ رپورٹ سے ثابت ہو گیا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوتی ہے۔ تاہم امریکا نے کہا ہے کہ رپورٹ سے مشرق وسطی میں امن عمل متاثر ہو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 14556
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش