0
Saturday 7 Nov 2009 11:36

فوجی اڈے میں فائرنگ کا الزام،میجر حسن ندال زخمی حالت میں گرفتار،امریکہ میں مسلمانوں کو دھمکیاں،مرنیوالوں کی تعداد 13 ہو گئی

فوجی اڈے میں فائرنگ کا الزام،میجر حسن ندال زخمی حالت میں گرفتار،امریکہ میں مسلمانوں کو دھمکیاں،مرنیوالوں کی تعداد 13 ہو گئی
واشنگٹن:امریکی ریاست ٹیکساس میں واقع آرمی ٹریننگ سنٹر میں فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونیوالے فوجیوں کی تعداد 13 ہو گئی جبکہ 31 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ فائرنگ کے ذمہ دار میجر ندال ملک کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ فوجی حکام کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کی دوپہر اس وقت پیش آیا جب امریکی فوج کے ایک افسر نے،افسران کی رہائش گاہوں کے قریب طبی چیک اپ کی پوسٹ پر دو بندوقوں سے فائرنگ کی۔جس سے متعدد فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ فورٹ بڈ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل باب کون کے مطابق فوج اور پولیس نے بہت جلد موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پانے کی کوشش کی اور فائرنگ کرنے والے میجر ندال ملک حسن کے علاوہ دو اور فوجیوں کو بھی شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل باب کون کے مطابق میجر ندال حسن کو کئی گولیاں لگیں۔لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ اس سے قبل یہ خبریں آئی تھیں کہ اس واقعے میں حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا ہے تاہم لیفٹیننٹ جنرل باب نے میجر ندال حسن کے بارے میں سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ فی الوقت وہ میجر حسن کے بارے میں مزید کچھ نہیں کہہ سکتے۔ اس سوال پر کہ کیا اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ جنرل کون نے کہا کہ ،اس امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا لیکن میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ فی الحال شواہد اس جانب اشارہ نہیں کر رہے ہیں۔فوجی حکام کے مطابق 39سالہ میجر ڈاکٹر ندال ملک حسن ایک ماہرِ نفسیات ہیں جن کی حال میں واشنگٹن سے فورٹ بورڈ تعیناتی کی گئی تھی اور ذرائع کے مطابق ان کو بہت جلد عراق یا افغانستان میں تعینات کیا جانا تھا۔ ایک عینی شاہد کے مطابق ندال نے فائرنگ سے پہلے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا تھا۔ میجر ندال کے ایک کزن کے مطابق وہ اس تعیناتی پر خوش نہیں تھے۔ نادر حسن نے امریکی نیوز چینل فوکس نیوز کو بتایا ہے کہ،انہوں نے ایک فوجی وکیل کی خدمات بھی حاصل کی تھیں تاکہ اس معاملے سے نمٹا جا سکے، وہ فوج چھوڑنا چاہتے تھے۔ملک حسن ندال کے کزن نے مزید کہا کہ حسن کو ساتھی فوجیوں یک طرف سے مسلسل ہراساں کیا جا رہا تھا۔ امریکی ٹی وی فوکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نادر حسن نے بتایا کہ میجر حسن کئی مرتبہ ساتھیوں فوجیوں کی طرف سے ہراساں کئے جانے کی شکایت کر چکا تھا۔نادر حسن کے مطابق میجر حسن کو مشرق وسطیٰ سے تعلق کی وجہ سے ہراساں کیا جاتا تھا جبکہ وہ امریکہ میں پیدا ہوا اور وہیں پلا بڑھا۔ نادر حسن نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔ دریں اثناء امریکی فوجی اڈے میں فائرنگ کے واقع کے بعد امریکہ میں مسلمانوں کو دھمکیاں ملنا شروع ہو گئی ہیں اور مسلمانوں میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا ہے۔ گرفتار ندال ملک کے ایک ساتھی کے مطابق ندال امریکی پالیسیوں کو پسند نہیں کرتا تھا اور اکثر کہتا تھا کہ مسلمانوں کو امریکی پالیسیوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہئے۔ صدر اوباما نے وائٹ ہاﺅس اور دیگر سرکاری عمارتوں پر امریکی پرچم بدھ تک سرنگوں رکھنے کا حکم دیا ہے جبکہ ایک نامعلوم وڈیو میں کہا گیا ہے کہ ندال نے امریکہ میں فائرنگ کر کے دشمن میں خوف پیدا کر دیا ہے۔ فلوجہ فورم پر جاری ہونیوالی ویڈیو میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ میں اس وقت امن نہیں آ سکتا جب تک اسلامی ممالک میں ایسا نہیں ہو سکتا۔
فوجی اڈے پر فائرنگ کا ذمہ دار ”اسلام“ نہیں،امریکی مسلمان امام
میری لینڈ:امریکہ میں ایک مسلمان امام نے کہا ہے کہ ٹیکساس اڈے پر فائرنگ کا ذمہ دار ”اسلام“ نہیں۔ میری لینڈ میں امام محمد عبدالحئی نے نماز جمعہ کے خطبہ میں کہا کہ ہم مرنے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ 



خبر کا کوڈ : 14561
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش