0
Sunday 18 Mar 2012 21:15

مجھے ہٹانے پر نیا وزیراعظم بھی سوئس حکام کو خط نہیں لکھ سکے گا، گیلانی

مجھے ہٹانے پر نیا وزیراعظم بھی سوئس حکام کو خط نہیں لکھ سکے گا، گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ان کے استعفے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ نیا وزیراعظم بھی سوئس حکام کو خط نہیں لکھ سکے گا۔ ججوں کی تعینائی کی طرح صدارتی استشنٰی کا معاملہ بھی پارلیمنٹ کے حوالے کر دیا جائے۔ لاہور میں پرنٹ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انکے استعفٰی دینے سے سوئس حکام کو خط لکھنے کا مسئلہ حل ہوتا ہے تو وہ اس کے لیے تیار ہیں۔ لیکن نیا وزیراعظم آ بھی جائے تو مسئلہ وہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہتر ہے کہ ججز کی تعینائی کی طرح صدارتی استشنٰی کا معاملہ بھی پارلیمنٹ کے حوالے کر دیا جائے۔
 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ بلوچستان کے مسئلے پر بہت جلد پریس کانفرنس کر کے قوم کو اعتماد میں لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں آئی ایس آئی کے سیاسی ونگ کی موجودگی کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی سے ملاقات میں اس بارے میں بات کریں گے۔ ایک بار پھر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سرائیکی صوبہ بن کر رہے گا۔ انہیں معلوم ہے کہ مسلم لیگ ن سرائیکی صوبے کے بارے میں قرارداد نہیں لانے دے گی، لیکن سرائیکی صوبے پر عوام کے جذبات کو زیادہ دیر تک دبایا نہیں جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام دو جماعتی کی بجائے ملک میں کثیر الجماعتی نظام چاہتے ہیں تو پیپلز پارٹی کو اعتراض نہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ امریکہ، یورپی یونین سمیت 48 ممالک سے سفارتی تعلقات پر نظرثانی کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی نے سفارشات مرتب کر لی ہیں۔ جو 20 مارچ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جامع خارجہ پالیسی کی منظوری دے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد نیٹو سپلائی بند کرنے کے بعد امریکہ سے کبھی معافی کا مطالبہ کیا اور نہ ہی بحالی کے لیے کوئی پیشگی شراط رکھیں۔ وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی ملازمت میں توسیع پر تبصرے سے معذوری کا اظہار کیا۔
خبر کا کوڈ : 146620
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش