0
Tuesday 20 Mar 2012 22:15

نیٹو سپلائی بحال کی گئی تو اسے سڑکوں پر روکا جائے گا، منور حسن کا حکومت کو انتباہ

نیٹو سپلائی بحال کی گئی تو اسے سڑکوں پر روکا جائے گا، منور حسن کا حکومت کو انتباہ
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے پارلیمنٹ کی طرف سے امریکہ سے تعلقات کی بحالی کے لیے پیر سے شروع ہونے والی بحث کے موقع پر پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر پارلیمنٹ نے نیٹو کی سپلائی بحال کی تو اسے سڑکوں پر ہر صورت روکا جائے گا چاہے اس کے لیے جو بھی قربانی دینا پڑے۔ دفتر جماعت اسلامی اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں نیٹو کی سپلائی کی بحالی کے لیے سوموار سے جس بحث کا آغاز کیا جارہا ہے اس کا دراصل مقصد نیٹو سپلائی کے لیے کرائے میں اضافہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ہمیشہ نفرت اور محبت کے رہے ہیں حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ یہ تعلقات ہمیشہ حاکم اور محکوم کے رہے ہیں۔

منور حسن نے کہا میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پہلی بار خارجہ پالیسی پر بحث کرنے جا رہی ہے رضاربانی یہ بھی بتائیں کہ اسی پارلیمنٹ کی دو متفقہ قراردادوں پر ابھی تک عمل کیوں نہیں ہوا؟ جن میں خارجہ پالیسی پر نظرثانی کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے کہا حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کے غلاموں کی یہ انجمن سب کچھ نیٹو سپلائی کی بحالی کے لیے کر رہی ہے۔ حکمران ایک بار پھر جھوٹ بول رہے ہیں کہ وہ خارجہ پالیسی پر پارلیمنٹ سے رہنمائی لے رہے ہیں یہ ویسا ہی جھوٹ ہے جیسا نیٹو کی سپلائی بند کرنے کے موقع پر بولا گیا جس کا پردہ امریکہ سفیر نے فضائی سپلائی کے جاری رہنے کا بیان دے کر کیا جسے بعد میں وزیردفاع نے تسلیم کیا۔ انہو ں نے کہا جماعت اسلامی کے سینیٹر اور قومی سلامتی کمیٹی کے رکن پروفیسر خورشید احمد نے اختلافی نوٹ لکھتے ہوئے کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈرون حملے بند کروائے جائیں، نیٹو کی سپلائی لائن کسی بھی شرط پر نہ کھولی جائے، امریکہ سے جیکب آباد سمیت تمام اڈے خالی کرائے جائیں۔

سید منور حسن نے کہا کہ جماعت اسلامی پارلیمنٹ سے پھر یہ مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنی بحث ڈرون حملوں کی بندش، نیٹو کی سپلائی لائن نہ کھولنے اور امریکہ سے اڈے خالی کرانے سے شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ پر دباؤ بڑھانے کے لیے 26 مارچ بروز پیر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دے گی اور پارلیمنٹ پر واضح کر دے گی کہ اگر پھر بھی نیٹو سپلائی بحال کی گئی تو پھر اسے عوامی قوت سے نیٹو کی سپلائی گزرنے والی سڑکوں پر روکا جائے گا چاہے اس کے لیے کتنی بھی جانی و مالی قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔ اس صورتحال میں جو انارکی پیدا ہوگی اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ انہو ں نے کہا کہ فوج بھی امریکہ کے رویے سے سبق سیکھے ۔ایک سوال کے جواب میں سید منور حسن نے کہا کہ مہران بینک سکینڈل میں جماعت اسلامی کا جونہی نام آیا جماعت اسلامی کا وکیل سپریم کورٹ پہنچ گیا اور چیف جسٹس سے استدعا کی کہ جماعت اسلامی کا اس کیس میں موقف سنا جائے کیونکہ اب تک جماعت اسلامی کا میڈیا میں نام شائع ہو رہا ہے مگر یہ نہیں بتایا جا رہا کہ جماعت اسلامی کے کس رہنما کو پیسے دیے گئے۔
 
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جو تقریریں کر رہے ہیں وہ ہرگز نہ کرتے اگر سپریم کورٹ دو ، چار  وزراء کو توہین عدالت میں سزا دے دیتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس مختلف کیسوں میں امید تو بہت دلاتے ہیں مگر اس پر عمل اتنا آہستہ ہوتا ہے کہ لوگ مایوس ہو رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 147113
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش