0
Wednesday 21 Mar 2012 18:23

پاکستان میں مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ

پاکستان میں مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں نے تحفظ اقلیتی بل کے نام پر مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے اقلیتی رہنماؤں کا ایک وفد جلد وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک سے ملاقات کر کے اپنے تحفظات اور اس بل کی افادیت کے حوالے سے آگاہ کرے گا۔ ذرائع کے مطابق حالیہ چند ماہ کے دوران مختلف اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے مختلف افراد بالخصوص خواتین اور بچیوں کی جانب سے اسلام قبول کرنے کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد بعض اقلیتی ارکان نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے حکومت میں شامل جماعتوں کو اعتماد میں لے کر مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے بل لانے پر راضی کیا ہے جس کو اقلیتوں کے تحفظ کا بل نام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بل کو لانے کا بنیادی مقصد اقلیتوں کے مسلمان بننے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ اس حوالے سے اقلیتی رہنماؤں نے وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک سے ملاقات کا وقت مانگا ہے جنہوں نے اسی ہفتے انہیں ملنے کیلئے گرین سگنل دے دیا ہے۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے آخر تک رحمن ملک سے اقلیتی وفد ملاقات کرے گا جو مسلمان ہونے والی خواتین کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرے گا جبکہ مبینہ طور پر کی جانے والی قانون سازی کی افادیت سے بھی انہیں آگاہ کرے گا۔ حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ حالیہ واقعات کے بعد عالمی سطح پر پاکستان بالخصوص مسلمانوں کے حوالے سے اچھا تاثر قائم نہیں ہو رہا ہے اور اس بات کا خدشہ ہے کہ جن خواتین کو مسلمان بنایا گیا ہے ان پر زبردستی کی گئی ہے، اس لئے پاکستان میں اقلیتوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی ضروری ہے۔

ادھر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے بعض ارکان نے اس پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور اپنی قیادت واضح کر دیا ہے کہ الیکشن کے سال میں اس طرح کے کسی بل کی منظوری پارٹی کیلئے مشکلات کا سبب بن سکتی ہے اور جو خواتین مسلمان ہوئی ہیں ان کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔ عدالت کو ہی فیصلہ کرنے دیا جائے۔ دوسری جانب مختلف سیاسی جماعتوں میں موجود اقلیتی رہنما اپنی جماعتوں کی قیادت کو قانون سازی کیلئے راضی کرنے پر سرگرم ہیں۔ اقلیتی ذرائع کا دعوی ہے کہ دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت اس طرح کا بل منظور کرنے کے حق میں ہے اور ہم جلد قانون سازی کریں گے۔ 

خبر کا کوڈ : 147286
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش