0
Wednesday 21 Mar 2012 19:32

ہر حملے کا منہ توڑ اور برابر کا جواب دیا جائے گا، آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

ہر حملے کا منہ توڑ اور برابر کا جواب دیا جائے گا، آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز- تابناک نیوز ایجنسی کے مطابق قائد انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کل نئے شمسی سال کے آغاز پر مشہد مقدس میں روضہ امام علی رضا علیہ السلام پر لاکھوں عقیدت مند افراد کے عظیم اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران کے پاس نہ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور نہ ہی وہ اس قسم کے ہتھیار بنانے کا ارادہ رکھتا ہے لیکن امریکہ یا اسرائیل جان لے کہ اگر حملہ کیا تو ہم بھی اسی سطح پر اس حملے کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے گذشتہ سال کے دوران دشمن ممالک کی جانب سے سیاسی، اقتصادی، فوجی اور سیکورٹی دھمکیوں کے مقابلے میں ملت ایران کی کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی استکباری قوتوں کی ایران سے دشمنی کی اصلی وجہ ملت ایران کی جانب سے قدرتی وسائل کے عظیم ذخائر کی حفاظت ہے اور یہ کہ اسلامی جمہوریہ ایران شیر کی مانند ایرانی قوم کا دفاع کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ دشمن ممالک کی جانب سے دھمکیوں کا اصلی مقصد ملت ایران کو مرعوب، ناامید اور اسکی روز بروز بڑھتی ہوئی ترقی کو روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ہمارے دشمنوں نے اپنی تمام تر توانائیاں یہ ثابت کرنے میں لگا دیں کہ ملت ایران توانا نہیں لیکن ہماری قوم نے امام خمینی رہ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے پوری دنیا پر ثابت کر دیا کہ ہم توانا ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ذمہ دار بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس ظاہر کرتی ہیں کہ گذشتہ سال ایران کی علمی ترقی کی شرح 20 فیصد رہی جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے، اسی طرح ان رپورٹس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ایران علمی میدان میں ترقی کے اعتبار سے خطے کا پہلا ملک اور دنیا کا 17 واں ملک قرار پایا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ ایران نے یہ علمی کامیابی ایسے وقت حاصل کی ہے جب وہ عالمی سطح پر دشمن ممالک کی جانب سے شدید پابندیوں کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ہمارے قابل افتخار جوان یورینیم کو 20 فیصد تک افزودہ کرنے میں کامیاب ہوئے اور اپنی اس کامیابی سے دشمن کو حیرت زدہ کر دیا۔
قائد انقلاب اسلامی ایران نے ایران کے دشمن ممالک کی جانب سے گیدڑ بھبکیوں کو انکے اقدامات کا بے اثر ہونے کی علامت قرار دیا اور کہا کہ امریکہ اور اسکے پٹھو افراد پوری دنیا میں اس کوشش میں مصروف ہیں کہ ایران کے خلاف پابندیوں کو موثر بنائیں اور ایرانی عوام پر اقتصادی دباو ڈال کر انہیں ملک کے سیاسی نظام سے الگ کر سکیں لیکن انکی تمام کوششیں بے فائدہ ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی استعماری قوتوں کی ایران سے دشمنی کی اصلی وجہ یہ ہے کہ ایران کا اسلامی نظام حکومت اپنے ملک میں موجود تیل اور گیس کے ذخائر کی بھرپور حفاظت کر رہا ہے اور انہیں اسکا کوئی فائدہ نہیں پہنچنے دیتا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مغربی ممالک کی جانب سے تیل اور گیس کے ذخائر کی شدید ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ انکے اپنے تیل اور گیس کے ذخائر زیادہ سے زیادہ اگلے دس سال میں ختم ہو جائیں گے اور انکی سیاسی زندگی دنیا کے دوسرے مناطق خاص طور پر مشرق وسطی میں موجود تیل و گیس کے ذخائر سے وابستہ ہے، لہذا تیل سے مالا مال ممالک جیسے اسلامی جمہوریہ ایران پر کنٹرول انکے لئے انتہائی اسٹریٹجک اور وائٹل اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران مجموعی طور پر دنیا کے سب سے بڑے تیل و ذخائر کا مالک ہے کہا کہ عالمی استکباری قوتیں چاہتی ہیں کہ قدرتی وسائل کے حامل ممالک پوری طرح انکے کنٹرول میں ہوں لیکن اسلامی جمہوریہ ایران شیر کی مانند انکے ناجائز مطالبات کے سامنے ڈٹا ہوا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ افراد جو یہ سوچ رہے ہیں کہ جوہری پروگرام کے معاملے میں عقب نشینی کرنے سے امریکہ کے ساتھ تمام مسائل حل ہو جائیں گے انتہائی غفلت کا شکار ہیں کیونکہ ہمارے خطے میں ایسے ممالک بھی موجود ہیں جو جوہری ہتھیار بھی بنا چکے ہیں لیکن امریکہ اسکے باوجود انکے مقابلے میں کوئی قدم نہیں اٹھاتا لہذا عالمی استکباری قوتوں کی جانب سے ایران کے ساتھ دشمنی ایٹمی پروگرام یا انسانی حقوق کی وجہ سے نہیں بلکہ ایران کی غیور قوم اور حاکم سیاسی نظام کی جانب سے اپنے قدرتی وسائل کی بھرپور حفاظت ہے۔ انہوں نے امریکہ اور اسکے حامی ممالک کی جانب سے ایران کے خلاف دشمنانہ پالیسیاں اپنانے کو ایک واضح غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان دشمنانہ اقدامات کا نقصان خود انہیں ہی ہو گا لہذا بہتر یہ ہے کہ وہ ایران کے ساتھ احترام کا رویہ اختیار کریں۔
ولی امر مسلمین جہان آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دنیا میں امریکہ کی کمزور اور متزلزل پوزیشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ امریکی صدر تبدیلی کا نعرہ لگاتے ہوئے آیا اور امریکی عوام نے اس امید کے ساتھ کہ انکے برے دن کٹ جائیں گے اسے ووٹ دیا لیکن اس وقت امریکہ اقتصادی حوالے سے عظیم قرضوں اور مسائل کا شکار ہو چکا ہے اور اجتماعی حوالے سے بھی وہاں حکومت مخالف وال اسٹریٹ تحریک زوروں پر ہے اور سیاسی حوالے سے بھی عراق، افغانستان، پاکستان، مصر اور شمالی افریقہ میں ماضی کی نسبت کئی گنا زیادہ بدتر صورتحال سے دوچار ہے۔
قائد انقلاب اسلامی ایران نے یہ تاکید کرتے ہوئے کہ حق کے مقابلے میں باطل کی شکست ایک اٹل الہی قانون ہے کہا کہ ایران کی ہر دم تیار اور چست ایرانی قوم دوسروں پر حملہ کرنے کی سوچ نہیں رکھتی لیکن اپنی ہستی، دولت، تشخص، اسلام اور اسلامی جمہوریت کی دلدادہ ہے اور اسکے دفاع کیلئے پوری طرح تیار ہے۔
خبر کا کوڈ : 147295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش