0
Friday 30 Mar 2012 03:15

اگر ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ نہیں رکا تو پھر کوئی محفوظ نہیں رہ سکتا، علامہ حسن ظفر نقوی

اگر ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ نہیں رکا تو پھر کوئی محفوظ نہیں رہ سکتا، علامہ حسن ظفر نقوی
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ، کراچی میں دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہیں، ایف سی افواج پاکستان کے منہ پر طمانچہ ہے، گورنر بلوچستان کو برطرف کیا جائے، آزاد عدلیہ مظلوموں کی داد رسی میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، چیف جسٹس پاکستان شیعہ نسل کشی کے خلاف اقدام کریں، حکومت ہوش کے ناخن لے ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، دہشت گردوں کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے، اگر شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ نہیں رکا تو پھر کوئی محفوظ نہیں رہ سکتا۔ ان خیالات کا اظہار کوئٹہ اور کراچی میں ہونے والی شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف خراسان امام بارگاہ سے نکالے جانے والے ماتمی جلوس سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی، مرکزی سیکریٹری سیاسیات علی اوسط اور مولانا منور نقوی نے کیا۔

احتجاجی ماتمی جلوس میں سینکڑوں کی تعداد میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکاء دہشت گردی مردہ باد، شیعہ سنی اتحاد اور لبیک یا حسین ؑ کے نعرے لگا رہے تھے، شرکاء جلوس سے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اور آزاد عدلیہ ملت جعفریہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، چیف جسٹس پاکستان شیعہ نسل کشی کے خلاف اقدام کریں۔

رہنماؤں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے مایوس ملت جعفریہ پاکستان میں عدلیہ کی لاتعلقی کے سبب بھی مایوسی پھیل رہی ہے جبکہ دوسری جانب قاتلوں کو بھی عدالتوں سے آزاد کیا جارہا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، کراچی میں روزانہ شیعہ نوجوانون کی ٹارگٹ کلنگ حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ طاقت کی زبان سمجھنے والی حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے پہلے دہشت گردوں کو گرفتار کرے اور مظلوموں کی دادرسی کرے، ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تو شدید ردِعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان میں موجود ایف سی افواج پاکستان کے منہ پر طمانچہ ہے اور اس میں موجود وطن فروش دہشت گرد ٹولہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے اور ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، جس کا سربراہ خود گورنر بلوچستان ہے، اس کو برطرف کیا جائے اور بلوچستان میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اس دہشت گرد کے خلاف مقدمہ چلایا جائے اور اس حیوان کو سر عام پھانسی دی جائے، اس کے علاوہ کراچی میں شہید کئے جانے والے طاہر جعفری کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے، نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر پابندی لگائی جائے اور کراچی پولیس کی سرپرستی میں کھلے ان تنظیموں کے دفاتر بند کئے جائیں اور محکمہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو نکالا جائے جو ان دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔

رہنماؤں نے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک، وزیر داخلہ سندھ، آئی جی جیل خانہ جات سے مطالبہ کیا کہ ایک ماہ میں قتل ہونے والے 2 شیعہ قیدیوں، بشارت زیدی اور قلندر بخش کو وحشیانہ دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے مجرموں اور ان کے سرپرست کراچی و سکھر جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو گرفتار کرکے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور اِن کے نیٹ ورک کو بھی جیل میں توڑا جائے، جہاں یہ دہشت گرد پل رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 149081
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش