0
Thursday 12 Nov 2009 11:58

افغان مجاہدین کو امریکا نے سوویت یونین کیخلاف تیار نہیں کیا،امریکہ نے مجاہدین کو امداد دینے کے لئے سعودی عرب کو آدھے آدھے کا پارٹنر بنایا،حم

افغان مجاہدین کو امریکا نے سوویت یونین کیخلاف تیار نہیں کیا،امریکہ نے مجاہدین کو امداد دینے کے لئے سعودی عرب کو آدھے آدھے کا پارٹنر بنایا،حم
کراچی:آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) حمید گل نے امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے امریکی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو جس میں انہوں نے کہا تھا کہ افغان مجاہدین کو امریکا نے تربیت اور مالی امداد فراہم کی،تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان مجاہدین کو امریکا نے سوویت یونین کے خلاف تیار نہیں کیا بلکہ حالات کے جبر نے انہیں سوویت یونین کے خلاف جہاد پر مجبور کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو کے پروگرام ”آج کامران کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حمید گل نے کہا کہ سوویت یونین کا خیال تھا کہ وہ افغانستان کو تین ماہ میں کنٹرول کر لے گا،امریکا کو یہ بات معلوم تھی،امریکا چاہتا تھا کہ سوویت یونین افغانستان میں پھنس جائے،مگر افغان مجاہدین نے چند ٹوٹی پھوٹی بندوقوں کے بل بوتے پر سوویت یونین کو روک دیا،اس دوران افغان مجاہدین کو ڈیڑھ سال تک کسی قسم کی امریکی امداد حاصل نہیں تھی اور نہ ہی افغان مجاہدین کو امریکا نے کسی قسم کی تربیت دی تھی،سوویت یونین کے افغانستان آنے کے بعد امریکا میں براہ راست مجاہدین کی امداد فراہم کرنے کا حوصلہ نہیں تھا جس کے بعد رونالڈ ریگن نے مجاہدین کی امداد کا فیصلہ کیا لیکن سعودی عرب کو آدھے آدھے کا پارٹنر بنایا اور سعودی عرب کے ساتھ مل کرمجاہدین کی امداد کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کی انٹیلی جنس کا اسامہ یا دیگر سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔بلکہ ہم صرف افغان مجاہدین کی مدد کرتے تھے۔امریکی حکام اسامہ کو ایسے پیش کیا کرتے تھے کہ جیسے وہ کوئی دیومالائی کردار ہو۔امریکی حکام افغان مجاہدین سے ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن ہم امریکی حکام کو افغان مجاہدین سے زیادہ ملنے جلنے نہیں دیتے تھے۔چارلی ولسن اور حتیٰ کہ امریکی سیکرٹری دفاع کارل لوچی کی کوشش ہوتی تھی کہ کسی صورت مجاہدین سے ملاقات کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔مگر مجاہدین بالخصوص حکمت یار امریکیوں سے نہیں ملنا چاہتے تھے۔ ہم نے جب ان سے کہا کہ امریکا آپ کو رقم دے رہا تو آپ ان سے ملاقات کیوں نہیں کرتے؟ جس پر حکمت یار کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم پاکستان رقم کہاں سے لے رہا ہے۔مگر جہاں تک ہمارا تعلق ہے ہم اسلحہ اور ہتھیار پاکستان سے لے رہے ہیں۔ 
سوات سے رکن قومی اسمبلی سید علاؤالدین نے کہا ہے کہ آج سوات پاکستان کا سب سے پرامن علاقہ ہے۔ یہ پہلے بھی امن کا گہوارہ تھا لیکن طالبان نے یہاں دہشت گردی کو فروغ دینے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ عوام جب تک حکومت کا ساتھ دیں گے اس وقت تک کوئی طاقت انہیں یرغمال نہیں بناسکے گی اور نہ ہی فوج کو شکست دے سکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سوات کے عوام کو اب اس بات کا اندازہ ہوگیا ہے کہ طالبان نے اسلام کا نام لے کر تباہی مچائی ہے۔ اب آئندہ وہ ایسا نہیں ہونے دیں گے اور شیطانی عناصر سے ملک و قوم کو بچانے کی کوشش کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 14940
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش