اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل لاہور ڈویژن کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ امریکہ کو خطے سے نکالنے کے لیے پاکستان، افغانستان اور ایران متحد ہو جائیں کیونکہ امریکہ کی خطے میں موجودگی پاکستان سمیت تمام ممالک کے لیے خطرے سے خالی نہیں ،پاکستان کے راستے افغانستان اسلحہ لے جانے کی مکمل پابندی ہونی چاہیے،امریکہ اس خطے سے ذلیل و خوار ہو کر نکلے گا، ہمارے حکمران امریکہ سے وفاداری نبھانے کے لیے نیٹو سپلائی بحال کرنے کے لیے بہانے تلاش کر رہے ہیں، امریکہ چین کو گوادر پورٹ سے استفادہ سے روکنے اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو روکنے کے لیے بلوچستان میں گھناؤنا کھیل کھیل رہا ہے۔
صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ اس وقت ملک کی سلامتی پارلیمنٹ کے فیصلے سے وابستہ ہے، پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ قومی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے نیٹو سپلائی کی بحالی کی تجویز کو مسترد کر دے، پارلیمنٹ کا غلط فیصلہ ملک اور قوم کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ مک مکا کی سیاست نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران اللہ سے کم اور امریکہ سے زیادہ ڈرتے ہیں،حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ امریکہ کی بجائے اللہ کو سپر پاور مانتے ہوئے جرأت اور غیرت کے ساتھ فیصلے کریں۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ مہنگائی اور لوڈشیڈنگ پر قابو نہ پایا گیا تو غریب لوگ حکومتی ایوانوں پر ٹوٹ پڑیں گے۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کے نظام سیاست کو جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور وڈیروں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ عوام کی حالت زار سے بے خبر حکمران اپنے ذاتی خزانوں میں دن رات اضافہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے دماغوں والے بڑے لیڈروں نے ملک کو تباہ کر دیا ہے، آدھے سیاستدان اقتدار بچانے اور آدھے اقتدار میں آنے کے لیے کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ عوام کی کسی کو بھی فکر نہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس میں سیاست ریاست کی قیمت پر ہو رہی ہے اور ہمارے لیڈر سیاست دولت کے ذریعے اور دولت سیاست کے ذریعے کے فارمولے پر عمل کر رہے ہیں۔