اسلام ٹائمز۔ مغرب کی جانب سے متنازع ایرانی نیوکلیئر پروگرام کی وجہ سے ایران پر تیل کی برآمد پر پابندی کے باوجود سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال مارچ کے وسط تک ایرانی برآمدات پر 29فیصد تقریباً 44 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ ایرانی ادارہ برائے فروغ تجارت کے نائب سربراہ فتح اللہ کرمان شاہی نے سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کو بتایا کہ مجموعی طور پر 48 بلین ڈالر کی برآمدات ہوئی ہیں، جس میں خام تیل شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل کے علاوہ ایران ۸۔۴۳ بلین ڈالر کی دیگر اشیاء برآمد کر رہا ہے اور مزید ۲۔۴ بلین ڈالر کی تیکنیکی خدمات برآمد کر رہا ہے۔